خنزیرکے گوشت کی نجاست کا حکم ؟ ()

محمد صالح

 

زير نظر فتوی میں خنزیرکے گوشت کی نجاست اور خنزير کے استعمال کئے ہوئے برتنوں کے بارے میں شرعی حکم بیان کیا گیا ہے.

    |

    خنزیرکے گوشت کی نجاست کا حکم

    (حکم نجاسة لحم الخنزير)

    (أردو-الأردية-urdu)

    محمد صالح المنجد حفظہ اللہ

    مراجعہ

    شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    ناشر

    2009 - 1430

    حکم نجاسة لحم الخنزير

    (باللغة الأردية)

    محمد صالح المنجد حفظه الله

    مراجعة

    شفيق الرحمن ضياء الله المدني

    الناشر

    2009 - 1430

    بسم اللہ الرحمن الرحیم

    خنزير كے گوشت كى نجاست كا حكم

    میں نے پڑھا ہے کہ جن پلیٹوں اوربرتنوں میں خنزیرکا گوشت ڈالا جائے اورجن چھریوں سے کا ٹا اورچمچوں سے کھایا جائے انہیں سات بارپانی اورایک بارمٹی سے دھونا چاہئے,کیا یہ بات صحیح ہے؟

    اس حکم کی دلیل کونسی حدیث ہے,کیا ان برتنوں کوایک بارصابون سے دھونا کافی نہیں ؟.

    الحمد للہ:

    جى ہاں خنزير كا گوشت حرام ہے، اسے كھانا جائز نہيں، چاہے خنزير كا گوشت ہو يا اس كى چربى، يا خنزير كا كوئى بھى جز ہو.

    اس كى دليل فرمان بارى تعالى ہے : ( حرّمت عليكم الميتة والدم ولحم الخنزير ) المائدة /3 .

    "تم پر مردار، اور خون، اور خنزير كا گوشت حرام كر ديا گيا ہے "

    اور پھر مسلمانوں کا خنزير كے سب اجزاء كى حرمت پر اجماع ہے، اور اللہ سبحانہ وتعالى نے اسے حرام اس ليے كيا كہ اس ميں بہت سے نقصانات ہيں، اور اس ليے بھى كہ يہ نجس اور پليد ہے، جيسا كہ درج ذيل فرمان بارى تعالى ميں بيان ہوا ہے:

    ( قُلْ لا أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلا أَنْ يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنْزِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ ) الأنعام/145

    " اے ميرے نبى صلى اللہ عليہ وسلم !آپ فرما ديں كہ ميرى طرف جو كچھ وحى كيا گيا ہے، ميں اس ميں كسى بھى كھانے والے كوئى بھى كھانے والى چيز حرام نہيں پاتا، مگر صرف يہ كہ: وہ مردار ہو، يا دم مسفوح ( بہنے والا خون ) يا خنزير كا گوشت كيونكہ يہ نجس اور پليد ہے "-

    اور خنزير كا گوشت بيمارى ہے، لوگ علم ميں جتنا بھى ترقى كر رہے ہيں، اور ريسرچ كرتے ہيں تو انہيں خنزير كا گوشت كھانے كے باعث نئى نئى بيماريوں كا انكشاف ہوتا ہے.

    اس ليے مسلمان شخص كو ايسى جگہوں سے دور رہنا چاہيے جہاں خنزير كا يہ گندا گوشت كھايا جاتا ہو، تا كہ كہيں وہ بے علمى ميں خنزير كا گوشت ہى نہ كھا بيٹھے.

    رہا مسئلہ خنزير كا گوشت جن برتنوں ميں كھايا جائےتو انہيں اچھى طرح دھولیا جائے یہاں تک کہ اس گوشت كى گندگى ختم ہو جائے.

    كيونكہ صحيح يہى ہے كہ خنزير كى نجاست بھى دوسرى نجاست كى مانند ہى ہے، اسے سات بار اور مٹى سے نہيں دھويا جائيگا.

    ديكھيں: الشرح الممتع لابن عثيمين ( 1 / 356 ).

    واللہ اعلم .

    الشيخ محمد صالح المنجد