خالد بن علی بن عبد ان آل ابلج غامدی مکہ میں پیداہوئے ہیں، جامعہ ام القری سے اصول دین ودعوت کالج میں شعبہ کتاب وسنت میں امتیازی نمبرات سے بی اے کی ڈگری حاصل کیا، اور 1412ھ میں جامعہ ام القری میں قسم قراءات میں معید کے طور پر کام کیا، اور 1416 جامعہ ام القری سے کلیۃ القرآن سے قراءات میں امتیازی نمبرات سے ایم۔اے کی ڈگری حاصل کی۔اور 1421ھ میں قسم قراءات میں ام القری یونیورسٹی کے علوم قرآن کالج میں پی ۔ایچ ۔ڈی کی ڈگری حاصل کی،اور 1422ھ میں جامعہ ام القری میں اصول دین ودعوت کالج میں قسم قراءات میں اسسٹنٹ ٹیچر رہے، اور اسی سال 1424ھ کے نصف تک قسم قراءات کے صدر مقرر ہوئے،اور اسلامی امور واوقاف ودعوت کے وزیر کے حکم سے مسجد خیف منی کے امام متعیّن ہوئے، اور 1428ھ میں خادم حرمین شریفین شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز آل سعود کی طرف سے مسجد حرام کی امامت کے لئے ملکی قرار صادر ہوا۔
محمد عزیر بن شمس الحق بن رضاء اللہ، ،ہندوستان کے صوبہ مغربی بنگال میں سن ۱۹۵۷ء میں پیدا ہوئے، کلیۃ اللغہ العربیۃ میں مدینہ یونیورسٹی سے بی اے کیا، اور جامعہ ام القری سے ایم اے کیا، اور ڈاکٹریٹ کیلئے تھیسس تیار کیا لیکن اسکا مناقشہ نہ ہوسکا، آپ کی بہت ساری تصنیفات وتحقیقات ہیں، اور متعدد علماء نے آپ کی تعریف کی ہیں، جیسے بکر بن عبد اللہ ابو زید رحمہ اللہ وغیرہ رسالہ ماجستر: بعنوان (التأثيرالعربي في شعر حالي)، ورسالہ دکتوراہ :بعنوان ( الشعر العربي في الهند – دراسة نقدية )،
مفتاح بن محمد بن یونس بن عمر سلطانی، لیبیا کے بنغازی مین بروز سنیچر 19 ربیع الثانی 1393ھ میں پیدا ہوئے،اور بنغازی شہر میں سن 1422ھ قرآن کا حفظ کیا، مصر،وشام اور شنقیط شہروں کے بڑے مشائخ سے قراءات عشر صغری وکبری اور رسم وضبط میں مختلف اجازات حاصل کیا، آپ کے پاس ازہر شریف سے قراءات عشر میں عالیہ قراءات میں دوسری پوزیشن کی اجازہ ہے، اور لیبیا میں قرآنی امور کے عمومی ادارہ سے رسم عثمانی کی مصحف میں اور قالون عن نافع کی روایت میں اجازہ حاصل ہے،آپ باطنی امراض اور امراض کڈنی کے استشاری (کنسلٹنٹ) ڈاکٹر ہیں، ،