اس مکتب کا فکرہ سن 1406ھ میں جدید مسلمانوں کے حج کروانے کی صورت میں آیا،پھر سن 1407ھ میں مکتب کا( مرکز توعیۃ الجالیات بالقصیم) کے نام سے افتتاح ہوا، جس کے ذریعہ باہر سے آنے والے لوگوں کی ارشاد وتوجیہ کا اہتمام کیا جاتا ہے،پھر مرکز کا مجال دعوتی طور پر کافی وسیع ہوگیا یہاں تک کہ اس کانام (دفتر تعاون برائے دعوت وتوعیۃ الجالیات،وسط بریدہ ) ہوگیا۔
رئاست کے اعمال کا مختصرتعارف:مسجد حرام اور مسجد نبوی شریف کے دینی وادارتی اور خدماتی امور کی نگرانی حرمین شریفین میں امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے فریضہ کی انجام دہی،مکہ مکرّمہ ومدینہ منوّرہ میں حرمین شریفین کے کتب خانہ کی نگرانی،حرمین شریفین کی صفائی وستھرائی، کارپیٹ کا انتظام اور اصلاح وترمیم کی ذمہ داری کی انجام دہی،حرمین شریفین کے اوقاف کی دیکھ بھال، عاجزوں وکمزوروں کے طواف کے لئے گاڑیوں کی پرمٹ صادرکرنے کی ذمہ داری،حرمین شریفین کی تعمیراتی پروجیکٹ کی تنفیذ، حج کی مرکزی وغیرمرکزی کمیٹی میں رئاست کی شرکت ،