قافلہ کےساتھ محرم کےبغیر حج کا سفرکرنا چاہتی ہے
وصف
میں اپنے گھرمیں اکیلی لڑکی اورشادی شدہ ہ اورامریکہ میں رہائش پذیر ہوں ، ہمارے سارے رشتہ دار مشرق وسطی میں بستے ہیں ، اورمیرا محرم خاوند کےعلاوہ کوئی نہيں ، اوروہ بھی امریکہ سے باہرنہيں جاسکتا جس کے اسباب میں اس خط میں ذکرنہيں کرسکتی ۔
میرے پاس حج کرنے کی استطاعت ہے اورمیں حج کرنا چاہتی ہوں توکیا میرے لیےقافلہ کے ساتھ حج کا سفر کرنا جائز ہے ؟
اگرجائز نہيں توپھر دین اسلام کا یہ رکن میں کس طرح ادا کرسکتی ہوں کیونکہ میرا کوئي محرم نہيں ہے ؟
- 1
قافلہ کےساتھ محرم کےبغیر حج کا سفرکرنا چاہتی ہے
PDF 232.9 KB 2019-05-02
- 2
قافلہ کےساتھ محرم کےبغیر حج کا سفرکرنا چاہتی ہے
DOC 2.5 MB 2019-05-02
کامل بیان
قافلہ کےساتھ محرم کےبغیر حج کا سفرکرنا چاہتی ہے
تريد السّفر للحجّ مع حملة دون مَحرم
[ اردو- أردو - urdu ]
شیخ محمد صالح المنجد
ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ
تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ
ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
تنسيق: موقع islamhouse
2012 - 1433
قافلہ کےساتھ محرم کےبغیر حج کا سفرکرنا چاہتی ہے
میں اپنے گھرمیں اکیلی لڑکی اورشادی شدہ ہ اورامریکہ میں رہائش پذیر ہوں ، ہمارے سارے رشتہ دار مشرق وسطی میں بستے ہیں ، اورمیرا محرم خاوند کےعلاوہ کوئی نہيں ، اوروہ بھی امریکہ سے باہرنہيں جاسکتا جس کے اسباب میں اس خط میں ذکرنہيں کرسکتی ۔
میرے پاس حج کرنے کی استطاعت ہے اورمیں حج کرنا چاہتی ہوں توکیا میرے لیےقافلہ کے ساتھ حج کا سفر کرنا جائز ہے ؟
اگرجائز نہيں توپھر دین اسلام کا یہ رکن میں کس طرح ادا کرسکتی ہوں کیونکہ میرا کوئي محرم نہيں ہے ؟
الحمد للہ
عورت پرحج اس وقت واجب ہوتا ہے جس اس کے پاس حج کرنے کی استطاعت پائي جائے ، اورمحرم کا ہونا بھی عورت کی استطاعت حج میں شامل ہے ، جب اسے کوئي محرم نہيں ملتا جس کی معیت میں وہ فریضہ حج ادا کرے توشرعا اس میں حج کرنے کی استطاعت نہيں ہے ۔
اس لیے کہ شریعت اسلامیہ نے اسے محرم کے بغیر سفر کرنے سے منع کیا ہے ، تواس بنا پراس کے لیے حج کی ادائيگي اس وقت فرض ہوگي جب اسے کوئي محرم ملے ، لھذا آپ صبروتحمل سے کام لیں حتی کہ اللہ تعالی آپ کےلیے کسی محرم میں آسانی پیدا فرمائے توآپ اس کے ساتھ مل کرحج کریں ، آپ معذور ہیں اورآپ پرکوئي گناہ نہيں ہے ۔
لیکن قافلے اورگروپ کے ساتھ بغیر محرم کے سفر کرنا جائزنہيں کیونکہ ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمايا : ( عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے ، اورمحرم کی غیر موجودگي ميں اس کے پاس کوئي شخص نہ جائے ، توایک شخص کہنے لگا اے اللہ تعالی کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم میں توفلان لشکر میں جارہا ہوں اورمیری بیوی حج کرنا چاہتی ہے ، تورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا : اس کےساتھ جاؤ ) ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1729 ) ۔
اوراس وقت بھی حجاج کرام قافلے کے ساتھ گروپ کی طرح ہی جاتے تھے ، لیکن اس کے باوجود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت بغیر محرم کے سفر کرنے کی اجازت نہيں دی ۔
واللہ اعلم .
Follow us: