www.kitabosunnat.comکتاب وسنت ڈاٹ کام - کتابیں
عناصر کی تعداد: 165
-
اردو
امت محمد یہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اعزاز وامتیاز ہےکہ حفاظت ِقرآن وسنت کے تکوینی فیصلے کی تکمیل وتعمیل اس کے علمائے محدثین کے ہاتھوں ہوئی۔ ائمہ محدثین نے مسانید، مصنفات، سنن، معاجم وغیرہ کی صورت میں مختلف موضوعات پر مجموعہ ہائے حدیث ترتیب دئیے۔ کسی نے احادیثِ احکام منتخب کیں تو کسی نے عمل الیوم واللیلہ ترتیب دیا۔ بہت سےعلماء نے الزہد والرقائق کے عنوان سے احادیث جمع کیں۔ تو کسی نے اذکار کا گلدستہ تیار کیا۔ یہ ایک طویل سلک مروارید ہے اور اسی سلک میں منسلک ایک نمایاں نام ’’ الترغیب والترہیب" کا ہے۔ اس عنوان سے مختلف ائمہ نے کتابیں تالیف کیں، لیکن اس میں جو شہرت ومقبولیت ساتویں صدی ہجری کے مصری عالم دین امام منذری رحمہ اللہ کی تصنیف کو ملی وہ انہی کا حصہ ہے۔ یہ عظیم کتاب اپنی جامعیت، حسنِ ترتیب ،عناوین کے تنوع اور ان کی مناسبت سےمجموعہ احادیث کا ایک دائرۃ المعارف ہے۔ یہ کتاب چار ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے اس کا اختصار کیا اور اختصار اس طرح کیا کہ اس کی جامعیت میں کمی نہیں آنے دی۔ زیرتبصرہ کتاب اسی اختصار کا اردو ترجمہ ہے۔ ترجمہ کی سعادت معروف عالم دین مترجم کتب کثیرہ جناب محمد خالد سیف حفظہ اللہ نےحاصل کی ہے۔ عام قارئین کی سہولت کے لیے مراجعت کرتے وقت محدث العصر علامہ ناصرالدین البانی رحمہ اللہ کی تعلیقات کی روشنی میں احادیث کی صحت وضعف کی طرف اشارہ کردیاگیا ہے۔ ترغیب وترہیب اور فضائل اعمال میں ضعیف احادیث کے بیان کےجواز اور عدم جواز کے متعلق شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے ایک مختصر بصیرت افروز کتابچہ کا ترجمہ بھی اس میں شامل اشاعت کردیا گیا ہے ۔اللہ تعالیٰ عامۃ المسلمین کے لیے اس کتاب کو مفید بنائے۔ آمین(م۔ا)
- اردو
قبر پرستی کے فروغ کیلئے شیطان کی ہوشرُبا تدبیریں : عالمِ اسلام کے نامور اور جلیل القدر مصنّف امام ابن قیّم الجوزیہ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں، آپ نے اپنی ساری زندگی دین حق کی سربلندی کے لئے وقف کررکھی تھی اور توحید وسنّت کی ترویج واشاعت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا رکھا تھا۔ اس سلسلے میں آپ نے ہر طرح کی تکالیف کو خندہ پیشانی سے برداشت کی اور بڑی جرأت اور بے باکی سے مسئلہ توحید، وسیلہ، شفاعت کی صحیح معنوں میں تشریح فرمائی،اس کتاب میں بھی مصنّف نے قرآن وسنّت اور اقوال صحابہ وتابعین سے قبرپرستی کی تردید کی ہے اور بتایا ہے کہ شیطان نے بزرگوں کی تعظیم وتقدیس کی آڑ میں سادہ لوح بندوں کو کتنی مہارت سے شرک اکبر میں پھنسایا ہے۔ یہ کتاب در اصل ’’إغاثة اللهفان من مصايد الشيطان‘‘ کے ایک نہایت وقیع باب(من مكايد الشيطان : الفتنة بالقبور وأهلها) کا سليس اردو ترجمہ وتعلیق ہے جسے عبد الجبارسلفی حفظہ اللہ نے سرانجام دیا ہے۔ نہایت ہی بہترین مضمون ہے ضرور مستفید ہوں.
- اردو مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
فوت شدگان کو ثواب کیسے پہنچائیں؟ : زیر مطالعہ کتاب میں میّت کو ثواب پہنچنے والے اعمال اور نہ پہنچنے والے اعمال کا تذکرہ ہے: پہلی قسم میں: اُن اعمال کا بیان ہے جنکا ثواب میت کو پہنچتا ہے اور ان کا سبب بذات خود میّت ہے۔ دوسری قسم میں: اُن اعمال کا بیان ہے جنکا ثواب میّت کو پہنچتا ہے لیکن ان کا سبب دوسرے لوگ ہیں۔ تیسری قسم میں : اُن اعمال کا بیان ہے جنکا ثواب میّت کو ہرگز نہیں پہنچتا، چاہے ان کا سبب بذات خود میّت ہو یا کوئی اور۔
- اردو مؤلّف : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی مؤلّف : ڈاکٹرف۔ عبد الرّحیم مؤلّف : الطاف الرحمن مالانی ترجمہ : الطاف الرحمن مالانی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
دروس اللغة العربية لغير الناطقين بها (اُردو) عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب " دروس اللغۃ العربیۃ لغیر الناطقین بھا " سعودی عرب کے معروف لغوی اور عالم دین ڈاکٹر ف ۔عبد الرحیم کی تین جلدوں پر مشتمل ایک شاندار تصنیف ہے ،جو اپنے موضوع پر انتہائی مفید کتاب ہے۔یہ کتاب مدینہ یونیورسٹی کی نصاب میں شامل ہےاور فروغ لغت عربیہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے۔ عربی زبان سیکھنے کے حوالے سے یہ ایک مقبول ترین کتاب ہے ،جو متعدد دینی مدارس اور سکولوں وکالجوں کے نصاب میں داخل ہے۔ کتاب اصلا عربی میں ہے اور یہ اس کا اردو ایڈیشن ہے ،جسے اسلامک فاونڈیشن ٹرسٹ انڈیا نے شائع کیا ہے اور ترجمہ کرنے کی سعادت مولانا الطاف احمد مالانی عمری نے حاصل کی ہے۔اللہ تعالی مولف ،مترجم اور ناشر سب کو اس عظیم الشان کتاب کی طباعت پر اجر عطا فرمائے۔آمین(راسخ)
- اردو
حج وعُمرہ کی آسانیاں: شریعت اسلامیہ کی اہم خصوصیات میں سے عبادات اوردیگر دینی امور میں آسانیوں کا پایا جانا ہے، اور عبادات میں آسانیوں کے سب سے اعلی مظاہرمیں سے حج وعمرہ کے اندر آسانی کا مظہر ہے۔ زیر مطالعہ کتاب میں پروفیسر فضل الہی ظہیر۔حفظہ اللہ۔ نے حج وعمرہ کے تیرہ پہلوؤں سے متعلق ایک سوچارآسانیان بیان کی ہیں، جن کا اجمالی بیان حسبِ ذیل ہے: 1۔ فرضیت حج سے متعلق 5 آسانیاں 2۔حج میں رزق حلال طلب کرنے کی اجازت 3۔عمرہ سے متعلق 3 آسانیاں
- اردو مؤلّف : محمد إقبال كيلاني مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
جہنم کا بیان: پیش نظر کتاب میں جہنم کی ہولناکیوں اور عذاب کو نہایت ہی آسان اور عام فہم اسلوب میں پیش کیا گیا ہے تاکہ جہنم کی ہولناکی سے لوگ ڈر کر جہنمی اعمال کے ارتکاب سے باز آجائیں اور جنت کے حقدار بن سکیں۔
- اردو مؤلّف : ابو انس حسین بن علی العلی ترجمہ : حمید اللہ انعام اللہ سلفی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
یہ کتاب سعودی عرب کے ممتاز عالم دین ،شیخ ابو الحسن بن علی العلی (امام وخطیب جامع الناصریہ) کے ان مختصر دروس کا مجموعہ ہے جو انہوں نے رمضان المبارک میں ہر رات نماز عشاء کی اذان اور اقامت کے درمیانی وقفے میں آٹھ دس منٹ کے لئے خواتین سے مخاطب ہوکر دئیے، اس تجربے پر انہوں نے برسوں عمل کرکے اسے مفید پایا تو تحریری شکل بھی دے دی، ان درسوں میں انہوں نے مختصر انداز میں ان تمام دینی مسائل کا احاطہ کرنے کی کوشش کی ہے جن کا تعلق خواتین اور رمضان المبارک سے ہے۔ (ترجمہ: حمید اللہ انعام اللہ سلفی)
- اردو
- اردو
‘‘فقہی انسائیکلوپیڈیا’’کی ترتیب و تدوین کی آرزو ایک مدّت سے مسلمانوں کے دلوں میں چلی آرہی ہے ، کیونکہ یہ ایسا اچھوتا اور نیا علمی پروجیکٹ ہے جس کے ذریعہ اسلامی قانون اور اسلامی اصول ومقاصد سے متعلق معلومات جو کہ قدیم کتابوں کے پرانے اسلوب تحریر اور پیچیدہ عبارتوں کے خول میں صدیوں سے بند اور لوگوں کی نظروں سے اوجھل چلی آرہی ہیں انہیں نئے زمانہ کے انداز ،جدیدطرز تالیف اور اس کے موضوعات کی ابجدی ترتیب کے ذریعہ دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکتا ہے تاکہ اس سے فقہ کے ماہرین اور فقہی وشرعی علوم میں اختصاص نہ رکھنے والے دونوں یکساں طور پر مستفید ہوسکیں۔ چنانچہ اسی جذبہ کے پیش نظر دنیائے اسلام کے مختلف اداروں نے فقہی انسائیکلوپیڈیا کی تدوین کی کوششیں کیں لیکن اس سلسلہ میں کی جانے والی کوششیں بار آورنہ ہوسکیں اور معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔ لہذا کویت کی وزارت اوقاف و اسلامی امور نے فقہ اسلامی کے عظیم ذخائر کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اور فقہی انسائیکلوپیڈیا کی ترتیب کے بارے میں امّت اسلامیہ کی خواہش کو سامنے رکھتے ہوئے اس پروجیکٹ کو اپنا لیا، کیونکہ اس عمل کی حیثیت فرض کفایہ کی ہے، جس کے ذریعہ فقہ اسلامی کو نئے زمانے کے تقاضوں کے مطابق اور معلومات کو پیش کرنے کے وسائل میں ہونے والی ترقیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ بہتر انداز سے دنیا میں پیش کیا جاسکتا ہے۔اور وزارت نے اس عظیم فقہی سرمایہ کو دیگر زندہ عالمی زبانوں ، جن میں سر فہرست اُردو زبان ہے، میں منتقل کرنے کا ارادہ کرلیا۔اوراس فقہی انسائیکلوپیڈیا کے اُردو ترجمہ کی ذمہ داری ہندوستان کی اسلامک فقہ اکیڈمی کو سونپ دی جس کی اسلامی علوم کی خدمت کے بارے میں سرگرمیاں معروف ومشہور ہیں۔اس اکیڈمی نے اب تک12 اجزاء کا ترجمہ مکمل کرلیا ہے اور بقیہ اجزاء کے ترجمہ کا کام جاری ہے۔
- اردو
المُنجِد(عربی۔اُردو) : مولانا ابوبکر قدوسی نگراں مکتبہ قدوسیہ کہتے ہیں کہ: مولانا ابوالفضل بلیاویؒ نے جب مصباح اللغات مرتّب کی تو اس کی بنیاد در اصل المنجِد ہی تھی، مولانا ابوالفضل نے المنجد کو سامنے رکھتے ہوئے اس میں بعض اضافے کردئے تھے۔ جب کہ کثیر تعداد میں المنجد کے الفاظ حذف کردئے تھے اور اس کو مصباح اللغات کا نام دیا تھا۔ ہماری خواہش تھی کہ المنجد کو اس کی اصل حالت میں ترجمہ کے ساتھ شائع کیا جائے چنانچہ ہم نے مصباح اللغات میں ان حذف شدہ الفاظ کو نئے سرے سے ترجمہ کروا کر شامل کردیا ہے جب کہ ان کے اضافہ جات کو خارج کردیا ہے۔ یوں المنجد اپنی اصلی شکل میں مکمل ہوگئی ہے۔ مولانا عبد الستار فاضل ریاض یونیورسٹی نے اس مشکل کام کو بہت محنت اورخلوص سے پایہ تکمیل پہنچایا۔ علاوہ ازیں المنجد کے آخری ایڈیشن میں جدید عربی کے جو الفاظ ہیں، ان کا ترجمہ بھی شامل کردیا گیا ہے، جو اس نسخے کی اہمیت کو دوچند کردیا ہے۔ اس کے علاوہ اہل عرب کے ہاں روز مرّہ کے محاورے اور ضرب الامثال کا مختصر اور جامع ترجمہ بھی دیا گیا ہے’’- تنبیہ: یہ لغت دارالاشاعت کراچی سے بھی مزید اضافات کے ساتھ طبع ہوچکی ہے جس میں اس بات کی صراحت ہے کہ مؤلف لوئیس معلوف پادری نے اسلامی مصطلحات کی تعریف میں جو عیسائی نظریات ٹھوس دئے تھے انکا ازالہ کردیا گیا ہےْ
- اردو مؤلّف : ابو الفضل مولانا عبد الحفیظ بلياوی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
پچاس ہزار سے زیادہ عربی الفاظ کا بہترین مجموعہ ہے جس کو ابو الفضل مولانا عبد الحفیظ بلياوی رحمہ اللہ نے بعض بزرگوں اور طلباء کی شدید خواہش پر المنجد کی طرز پر ترتیب دیا ہےاس ڈکشنری کی ترتیب میں بقول مصنف تاج العروس ، جمہرۃ اللغۃ، أقرب الموارد، قاموس کتاب الأفعال، تاج اللغات، مفردات ِ امام راغب، مجمع البحار، النھایۃ لابن أثیر،منتہی الارب ، المنجد، الصراح جیسی اہم کتابیں پیش نظر رہی ہیں۔ مذکورہ فقرہ سے جو تأثر ملتا ہے وہ یہ کہ مصباح اللغات مولانا کی ایسی مرتب کردہ کتاب ہے جس کو مستقل بالذات معجم کی حیثیت حاصل ہے اور مآخذ کے طور پر لغت کی بہت سی مشہور قدیم کتابوں کے ساتھ المنجد بھی پیش نظر رہی ہے جبکہ(مولانا عمید الزماں قاسمی کیرانوی کے بقول) حقیقت یہ ہے کہ مصباح اللغات اصلا تو اسی مشہور ومتداول معجم (المنجد) کا ترجمہ ہی ہے، تاہم یہ صحیح ہے کہ اس میں جستہ جستہ بعض جگہوں پر کچھ الفاظ دوسرے مآخذ سے بھی بڑھادئے گئے ہیں۔ بہر حال مولانا بلياوی مرحوم نے ایک ایسے وقت میں جبکہ پہلے سے کوئی معتد بہ عربی اردو لغت موجود نہ تھی ، یہ عظیم کارنامہ کس قدر جانکاہ محنت سے انجام دیا ہوگا اس کا کچھ اندازہ اس دشت کی سیاحی کرنے والے ہی کرسکتے ہیں۔
- اردو مؤلّف : محمد ابوالحسن سیالکوٹی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
پیش نظر کتاب امام بخاری رحمہ اللہ کی شہرہ آفاق تصنیف"صحیح بخاری"کی ترجمہ وشرح ہے جسے شیخ الکل فی الکل سید نذیر حسین محدث دہلوی کے تلمیذ رشید علاّمہ محمد ابوالحسن سیالکوٹی رحمہ اللہ نے ناشر کتاب شیخ فقیراللہ کے ارشاد کے مطابق تالیف فرمائی تھی۔ یہ کتاب پہلی مرتبہ 1870 میں شائع ہوئی تھی اب اسے جدید انداز میں طبع کیا گیا ہے جو شائقین کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگی۔ یہاں ایک بات کی وضاحت مناسب رہے گی کہ اس کتاب کے ٹائٹل پر یہ لکھا گیا ہے کہ یہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ کی مشہور شرح بخاری فتح الباری کا ترجمہ ہے ۔لیکن علی الاطلاق یہ بات امر واقعہ کے مطابق نہیں، اصل میں یہ ایک مستقل شرح ہے جس میں فتح الباری کے علاوہ ارشاد الساری،کو اکب الدراری ، تیسیرالقاری، منح الباری ،توشیح اور عمدۃ القاری سمیت بعض دیگر کتب حدیث سے بھی استفادہ کیا گیا جیسا کہ اس کتاب کے صفحہ 6 پر یہ تصریح موجود ہے۔ لہذا اسے فتح الباری کا ترجمہ قرار دینا مناسب نہیں ہے البتہ بعض مقامات پر فتح الباری کا لفظی ترجمہ دیا گیاہے۔ بہرحال دس ضخیم جلدوں میں 30 اجزاء پر مشتمل یہ ترجمہ وشرح طالبان علوم نبوّت کیلئے ایک گرانقدر علمی تحفہ ہے۔ رب کریم، کتاب کے مؤلف، مترجم وشارح، مراجع اور ناشر کو جزائے خیر دے، اور جملہ قارئین کے لئے اسکے نفع کو عام کرے، اور ہم سب کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِ جاں بنانے کی توفیق دے۔ آمین!
- اردو مؤلّف : محمد ناصر الدين الألباني ترجمہ : عبد المنان راسخ ترجمہ : محفوظ احمد مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
اللہ تعالیٰ نے اولاد آدم میں سے بہت سے ایسے صاحب عقل و دانش پیدا کیے ہیں جن کا ذکر خیر مشک و عنبر سے زیادہ قیمتی ہے ۔ انہی باہمت ہستیوں میں سے ایک نام علامہ ناصر الدین البانیؒ کا ہے جنہوں نے اپنی ساری زندگی شجر حدیث کی آبیاری کے لیے وقف کیے رکھی۔ شیخ موصوف کے علمی کارناموں کی طویل فہرست میں سب سے نمایاں کارنامہ احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ذخیرہ میں غوطہ زن ہو کر ان کو صحت و ضعف کے اعتبار سے تقسیم کرنا ہے۔ شیخ موصوف نے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نہایت وقیع کام کرتے ہوئے کھوٹے اور کھرے کو الگ الگ کیا۔ اس وقت آپ کے سامنے "سلسلہ احادیث صحیحہ" کے نام سے احادیث کا ایسا مجموعہ ہے جس کو شیخ البانی نے صحیح قرار دیا ہے۔ کتاب کو اردو قالب میں ڈھالنے اور فوائد کا تذکرہ کرنے کا فریضہ استاذ الحدیث عبدالمنان راسخ اور ابو میمون محفوظ احمد اعوان نے انجام دیا ہے۔ اس اردو ترجمہ کی خاصیت یہ بھی ہے کہ تمام احادیث کو متعدد ابواب کے تحت یکجا کیا گیا ہے۔ کتاب کے حوالے سے یہ بات ذہن نشین رہے کہ شیخ البانی معصوم عن الخطاء نہیں تھے آپ کے بعض تفردات پر اہل علم نے نقد کیا ہے۔
- اردو
زیر نظر کتاب نویں صدی ہجری کے ایک عظیم محدث امام زین الدین احمد بن عبد اللطیف زبیدی رحمۃ اللہ علیہ کی تصنیف لطیف ہے، جس میں انہوں نے صحیح بخاری کی صرف مرفوع متصل احادیث کا انتخاب فرمایا ہے۔ امام بخاری ایک ایک حدیث فقہی مسائل کے استنباط کی خاطر، بعض دفعہ دس دس، بیس بیس جگہ لے آئے ہیں لیکن امام زبیدیؒ نے محنت اور کوشش کرکے اس تکرار کو ختم کیا ہے اور حدیث کو صرف ایک دفعہ ایسے باب کے تحت درج کیا ہے جس کے ساتھ اسکی مطابقت بالکل واضح اور نمایاں ہے۔ اس کے خاطر انہوں نے امام بخاری کی بعض کتب اور بے شمار ابواب بھی حذف کردئے ہیں، اسی طرح طوالت سے بچنے اور حفظ میں آسانی پیدا کرنے کیلئے حدیث کی سندوں کو بھی حذف کردیا ہے۔ اس عظیم کتاب کو حافظ عبد الستار حماد حفظہ اللہ فاضل مدینہ یونیورسٹی نے نہایت ہی سلیس اردو میں منتقل کیا ہے، اور فتح الباری شرح صحیح البخاری اورعون الباري لحل أدلة البخاري جیسے اہم کتاب سے استفادہ کرکے اہم مقامات پر جامع اور مختصر فوائد ذکر کیا ہے۔ حافظ عبد العزیز علوی حفظہ اللہ نے ترجمہ کی نوک پلک کو درست کرکے کتاب کی افادیت کو دو چند کردیا ہے۔
- اردو
زیر نظر کتاب امام مسلم رحمہ اللہ کی شہرہ آفاق کتاب "صحیح مسلم" کا اختصار ہے جسے حافظ عبد العظیم زکی الدین منذری رحمہ اللہ نے نہایت ہی عمدہ اسلوب میں پیش کیا ہے۔ آپ نے اختصار کے پیش نظر صحابی یا تابعی کے نام کے علاوہ تمام سند کو حذف کردیا ہے ، اسی طرح ایک راوی کی مکرّر احادیث کو بھی حذف کردیا ہے الا یہ کہ اسمیں کوئی زائد معنی پایا جاتا ہو۔ حدیث کے مشکل الفاظ کی مختصر اورمفید تشریح فرمائی ہے۔ کتاب کی افادیت کے پیش نظر محترم شیخ محمد عیسیٰ نے صحیح مسلم کے مختلف نسخہ جات، اس کی شروحات و حواشی اور بہت سے علمی مراجعات کو سامنے رکھتے ہوئے علامہ البانی رحمہ اللہ کے محقّق نسخے کے مطابق اس کتاب کو سلیس اور رواں اردو قالب میں ڈھالا ہے۔
- اردو
زیر نظر کتاب امام المحدثین، شمس الموحدین اور کتاب وسنت کے بے باک داعی امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی خدمت حدیث کے سلسلہ میں معرکہ آراء تصنیف ہے ۔جس کی حسن ترتیب اور بہترین انتخاب کی دنیا معترف ہے۔ یہ کتاب احادیث نبویہ کا عظیم و وسیع ذخیرہ ہے ، جس میں تیس ہزار کے لگ بھگ مرویات ہیں ۔ اتنا بڑا ذخیرۂ احادیث کسی ایک مؤلف کی الگ تالیف میں ناپید ہے۔ ان اوصاف کے سبب علمائے حدیث اور شائقین تحقیق ہمیشہ سے اس کتاب کے دلدادہ اور طالب رہے ہیں ۔اس کتاب کی افادیت و اہمیت کے پیش نظر حافظ احمد شاکر اور شعیب ارنؤوط نے اس کی تحقیق و تخریج کی جس کی وجہ سے اس کتاب سے استفادہ کرنا آسان ہو گیا اور صحیح ، حسن اور ضعیف روایات کی پہچان سہل ہو گئی۔ احادیث نبویہ کے اس وسیع ذخیرے سے عربی دان طبقہ ہی اپنی علمی تشنگی دور کر سکتا تھا لیکن اردو داں طبقہ کے لیے اس سے استفادہ مشکل تھا۔ چنانچہ علم حدیث کو عام کرنے اور عامیوں کو احادیث نبویہ سے روشناس کرانے کے لیے اردو مکتبہ جات نے کمرہمت کسی اور ہر مکتبہ نے اپنی استعدادو استطاعت کے مطابق کتب احادیث کے تراجم و فوائد شائع کرنے کا آغاز کیا اور یہ سلسلہ صحاح ستہ سے بڑھتا ہوا دیگر کتب احادیث تک جا پہنچا ۔ پھر عوام الناس کے کتب احادیث سے ذوق و شوق کے سبب مالکان مکتبہ جات میں حوصلہ بڑھا اور انہوں نے بڑی کتب احادیث کے تراجم پیش کرنے کا عزم کیا اسی سلسلہ کی کڑی مسند احمد بن حنبل کا زیر نظر ترجمہ ہے ۔جو مکتبہ رحمانیہ کی بہت بڑی علم دوستی اور جذبہ خدمت حدیث کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔کتاب کے ترجمہ میں مترجم کی علمی گہرائی اور وسعت مطالعہ کی داد دینا پڑتی ہے ۔ نیز احادیث کی مختصر تخریج اور روایات کے صحت و ضعف کے حکم کی وجہ سے کتاب کی اہمیت دو چند ہوگئی ہے ۔احادیث پر اکثر حکم تو الشیخ شعیب ارنؤوط کا ہے البتہ بعض روایات پر شیخ البانی کا حکم نقل کیا گیا ہے۔عمومی و اجتماعی فوائد کے اعتبار سے یہ نہایت مفید کتاب ہے لیکن اشاعت کی عجلت یا کسی ضروری مصلحت کی وجہ سے کتاب کو معیاری بنانے میں کوتاہی کی گئی ہے ۔کیونکہ احادیث کی تخریج و تحقیق کے اسلوب کی نہ تو مقدمہ میں وضاحت کی گئی ہے اور نہ ہی تخریج و تحقیق کا معیار ایک ہے۔ بلکہ کچھ احادیث کی مختصر تخریج ہے اور بعض احادیث تخریج سے یکسر خالی ہیں۔ یہی معاملہ تحقیق کا ہے کہیں شعیب ارنؤوط کا حکم نقل ہے ،کہیں علامہ البانی کا اور کہیں دونوں کے متضاد حکم درج ہیں۔ اور اکثر ضعیف روایات کے اسباب ضعف غیر منقول ہیں اس کے برعکس کچھ مزید علمی فوائد ہیں: مثلاً حدیث نفس صفحہ بارہ پر مسند احمد کے راویوں کی ترتیب کا بیان ہے چونکہ یہ ترتیب غیر ہجائی ہے اس لیے صفحہ چھیالیس پر تمام راویوں کی حروف ہجائی کے اعتبار سے ترتیب نقل کی گئی ہے ۔نیز احادیث کی تلاش کی خاطر آخری دو جلدوں میں احادیث کے اطراف درج کیے گئے ہیں ۔جس سے احادیث کی تلاش قدرے آسان ہو گئی ہے۔ چودہ ضخیم جلدوں اور اٹھائیس ہزار ایک سو ننانوے احادیث پر مشتمل یہ کتاب طالبان علوم نبوّت کیلئے گرانقدر علمی تحفہ ہے۔ رب کریم، کتاب کے مؤلف، مترجم، محقق، مراجع ناشر کو جزائے خیر دے، اور جملہ قارئین کے لئے اسکے نفع کو عام کرے، اور ہم سب کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِ جاں بنانے کی توفیق دے۔ آمین!
- اردو
صحيح ابن خزیمہ: امام ابن خزیمہؒ کی سب سے مایہ ناز تالیف ہےِ، اس کا شمار حدیث کی اہم اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے۔ علامہ سیوطیؒ نے بخاری ومسلم کے بعد جن کتابوں کو زیادہ معتبر بتایا ہے، ان میں کتب صحاح کے ساتھ اس کا بھی ذکر کیا ہے، وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ صحیح ابن خزیمہ کا پایہ صحیح ابن حبان سے زیادہ ہے، کیونکہ ابن خزیمہ نے صحت کی جانب زیادہ توجہ کی ہے۔ وہ ادنی شبہ پر بھی توقّف سے کام لیتے ہیںَ، اور یہ صحت میں صحیح مسلم کے قریب ہے"۔ لیکن و اضح رہے کہ اس میں ساری حدیثیں صحیح نہیں ہیں جیسا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے ، بلکہ اس میں صحیح ، حسن کے ساتھ کچھ ضعیف حدیثیں بھی ہیں۔ کتاب کی افادیت کے پیش نظر انصار السنہ پبلیکیشنز کے ذمہ دراران نے آسان و معیاری اردو میں تخریج وتحقیق کے ساتھ شائع کیا ہے۔ کتاب کے ترجمہ کی سعادت شیخ الحدیث مولانا محمد اجمل بھٹی -حفظہ اللہ- نے حاصل کی ہے اور فوائد کا فریضہ مولانا محمد فاروق رفیع -حفظہ اللہ- نے سر انجام دیا ہے ۔ علامہ البانیؒ کی تحقیق اور مولانا نصیر احمد کاشف -حفظہ اللہ- کی تخریج سے کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ فقہی ابواب پر مرتّب ، (3079) حدیث کا یہ مجموعہ طالبان علوم نبوت کیلئے ایک بیش بہا علمی تحفہ ہے۔ رب کریم کتاب کے مؤلف، مترجم، محقق ، ناشر، مراجع کو جزائے خیر دے ، اور جملہ قارئین کے لئے اس کے نفع کو عام کرے۔ اور ہم سب کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِ جاں بنانے کی توفیق دے۔ آمین!
-
اردو
مؤلّف : عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
سنن دارمی (اُردو): "سنن دارمی" یا "مسند دارمی" کتب حدیث کی مشہور کتابوں میں سے ایک ہے جسے امام دارمی رحمہ اللہ نے فقہی ابواب کے اعتبار سے ترتیب دیا ہے ۔ کتاب کا آغاز طویل مقدمہ سے کیا ہے جس میں شمائل نبوی، اتباع سنت، آدابِ فتوی، علم واہل علم کی فضیلت وغیرہ کا تذکرہ فرمایا ہے، اور پھر عام ترتیب کے مطابق کتاب الطہارۃ سے شروع کرکے فضائل قرآن کی کتاب پر ختم کیا ہے ۔ اور محدثین کے اصول۔ (من أسند لک فقد أحالک) یعنی جس نے سند کے ساتھ ذکر کیا اس نے اسے آپ کے حوالے کردیا۔کے مطابق مرفوع، موقوف، مقطوع، متصل، منقطع، صحیح، ضعیف، متواتر، باطل اور موضوع روایتوں کو سند کے ساتھ صحت وضعف کی تمییز کے بغیر بیان کیا ہے۔ امام عراقیؒ ((النکت)) میں فرماتے ہیں:"سنن دارمی کا نام مسند سے مشہور ہوگیا، جیساکہ امام بخاری نے اپنی کتاب کا نام (المسند الجامع) رکھا ۔ مگر مسند دارمی میں بہت زیادہ مرسل، منقطع، معضل اور مقطوع حدیثیں ہیں جیسا کہ بقاعیؒ نے ذکر کیا ہے"۔ ابن حجرؒ فرماتے ہیں :" رہی بات سنن دارمی کی جسے مسند بھی کہا جاتا ہے دیگر کتب سنن سے مرتبہ میں کم نہیں ہے، اگر اسے کتب خمسہ میں ضم کردیا جاتا تو ابن ماجہ سے بہتر ہوتا، کیونکہ یہ ابن ماجہ سے بہت بہتر ہے۔ شیخ عبد الحق محدث دہلویؒ فرماتے ہیں کہ:" ... بعض لوگ اسے کتب ستہ میں شمار کرنا زیادہ مناسب سمجھتے ہیں۔ کیونکہ اسکے رجال بہت کم ضعیف ہیں، اور اسمیں منکر وشاذ حدیثیں بہت نادر ہیں ، اور اسکی اسناد عالی ہیں ،اور اس میں ثلاثی اسناد صحیح بخاری کی ثلاثیات سے زیادہ ہیں"۔ کتاب کی افادیت کے پیش نظر انصارالسنہ پبلیکشنز نے اسے آسان اردو قالَب میں فوائد وتخریج کے ساتھ شائع کیا ہے۔ ترجمہ کا کام مولانا عبد الستّار حفظہ اللہ کی نگرانی میں ان کی بیٹی نے بطریق احسن سرانجام دیا ہے، جب کہ شرح اور تخریج کا کام مولانا عبد المنان راسخ حفظہ اللہ نے کیا ہے۔ نظر ثانی کا کام شیخ محمد سعید کلیروی حفظہ اللہ اور حافظ مطیع اللہ حفظہ اللہ نے بڑی عرق ریزی کے ساتھ سر انجام دیا ہے۔ فقہی ابواب پر مرتّب حدیث کا یہ مجموعہ طالبان علوم نبوت کیلئے ایک بیش بہا علمی تحفہ ہے۔ رب کریم کتاب کے مؤلف، مترجم، محقق ، ناشر، مراجع کو جزائے خیر دے ، اور جملہ قارئین کے لئے اس کے نفع کو عام کرے۔ اور ہم سب کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِجاں بنانے کی توفیق دے۔آمین!
- اردو
سنن نسائی (اردو): سنن نسائی(المجتبی) اہل سنت وجماعت کے نزدیک چھ مشہور حدیث کی کتابوں میں سے ایک ہے جس میں اکثر حدیثیں قابل حجّت وعمل ہیں، البتہ اس میں بعض حدیثیں ضعیف بھی آگئی ہیں۔ اس عظیم اور مستند ذخیرہ حدیث کو حافظ مُحمّد امین حفظہ اللہ نے اردو زبان کے جدید اور معیاری اسلوب میں ڈھالا ہے اور مختلف شروحات سے استفادہ کرکے ہر حدیث کے ساتھ مناسب فوائد بھی ذکر کردیا ہے۔ احادیث کی تخریج وتحقیق کا کام حافظ زبیرعلی زئی ۔رحمہ اللہ۔ نے انجام دیا ہے۔ اور حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کی نظرثانی ، تنقیح اور مفید اضافوں نے اس کتاب کی افادیت کو دوچند کردیا ہے۔ سات ضخیم جلدوں پر مشتمل یہ کتاب طالبان علومِ نبوت کیلئے ایک بیش بہا علمی تحفہ ہے۔ رب کریم کتاب کے مؤلف، مترجم، محقق ، ناشر، مراجع کو جزائے خیر دے ، اور جملہ قارئین کے لئے اس کے نفع کو عام کرے۔ اور ہم سب کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِجاں بنانے کی توفیق دے۔آمین!
- اردو
سُنن ابن ماجہ (اُردو): اس وقت آپ کے سامنے کتب ستہ کی آخری کتاب ’سنن ابن ماجہ‘ کا سلیس اور رواں اردو ترجمہ ہے۔ کتب ستہ میں سے بخاری و مسلم کی تمام احادیث کی صحت پر محدثین متفق ہیں لیکن بقیہ چار کتب ایسی ہیں جن میں صحیح احادیث کے ساتھ ساتھ ضعیف احادیث بھی شامل ہیں۔ سنن ابن ماجہ کو پانچویں صدی ہجری کے آخر میں کتب ستہ میں شمار کیا جانے لگا۔اس کے بعد ہر دور میں یہ کتاب اپنی حیثیت منواتی گئی ۔ صحت و قوت کے لحاظ سے صحیح ابن حبان، سنن دار قطنی اور دوسری کئی کتب سنن ابن ماجہ سے برتر تھیں لیکن ان کتب کو وہ پذیرائی اور قبول عام حاصل نہ ہوسکا جو سنن ابن ماجہ کو حاصل ہوا۔’سنن ابن ماجہ‘ کا اسلوب نہایت شاندار ہے اور تراجم ابواب کی احادیث کی مطابقت نہایت واضح ہے۔ کتاب مختصر ہونے کے باوجود احکام و مسائل میں نہایت جامع ہے۔ امام ابن ماجہ نے اپنی سنن میں 482 ایسی صحیح احادیث کا اضافہ کیا ہے جو باقی کتب خمسہ میں نہیں ہیں۔ ’سنن ابن ماجہ‘ کی اسی اہمیت کے پیش نظر مولانا عطاء اللہ ساجد نے افادہ عام کے لیے اسے اردو میں منتقل کرنے کا بیڑہ اٹھایا۔ مولانا نے کتاب کا عمدہ ترجمہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہر حدیث سے ثابت ہونے والے فوائد کا بھی متصل تذکرہ کیا ہے۔ احادیث کی تخریج وتحقیق کا کام حافظ زبیرعلی زئی ۔رحمہ اللہ۔ نے انجام دیا ہے۔ حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کی نظرثانی ، تنقیح اور مفید اضافوں نے کتاب کی افادیت کو دوچند کردیا ہے۔ ۔طالبان علومِ نبوت کیلئے یہ کتاب ایک بیش بہا علمی تحفہ ہے۔ رب کریم کتاب کے مؤلف، مترجم، محقق ، ناشر، مراجع کو جزائے خیر دے ، اور جملہ قارئین کے لئے اس کے نفع کو عام کرے۔ اور ہم سب کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِجاں بنانے کی توفیق دے۔آمین!