اس محدث کا مشھور نام تو عبد القادر ارناؤط ھے، مگر اس کے شناختی کارڈ میں قدری بن صوقل بن عبدول بن سنان لکھا ھے، ارناؤط سے شھرت پانے کی وجہ ترکوں کا ھر البانی کو لقب دینا ھے۔ آپ کی پیدائش 1347ھ کو البانیا میں ھوئی اور دمشق میں 1425ھ کو جمعہ کے دن فجر کے وقت ھوئی، بہت ساری کتابیں اور تحقیقات آپ کی یادگار ھیں جن میں زاد المعاد اور مسند احمد کی تحقیق کو کافی شھرت ملی ۔
مغرب میں صویرہ خطہ کے رجراجہ میں سن 1963م میں پیدا ہوئے،کتاب اللہ کے حافظ ہیں اور شعبہ دراسات اسلامیہ حاصل کئے ہیں، دار بیضاء میں مسجد سبیل کے امام وخطیب ہیں،جائزہ محمد سادس قرآنیہ کے تحکیمی کمیٹی کے ممبر ہیں اور انہوں نے قرآنی مسیرہ کو سن 2005م میں ریکارڈ کیا، اور مشروع (احفظ القرآن فی بیتک( یعنی اپنے گھر میں قرآن کا حفظ کریں پروجیکٹ کے بانی ہیں یہ پروجیکٹ ان تمام شریحہ کے لوگوں کیلئے خاص ہے جو مسجد کے مکاتب میں قرآن حفظ کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں،اسی طرح آپ (تحفۃ الحدیدی فی قواعد التجوید( کتاب کے مولّف ہیں، یہ ایسے منظومہ کی شرح ہے جس میں طریقہ ازرق میں بروایت ورش تلاوت کے احکام کو بیان کیا گیا ہے،
وہ بزرگ امام, ہدایت کے نشان, فہم وسمجھ کے سمندر,فاضل علامہ عبد اللطیف ابن شیخ عبد الرحمن بن حسن بن شیخ الإسلام محمد بن عبد الوہاب ہیں ,اللہ ان سب پراپنے فضل وکرم سے رحم فرمائے.