خالد بن علی بن عبد ان آل ابلج غامدی مکہ میں پیداہوئے ہیں، جامعہ ام القری سے اصول دین ودعوت کالج میں شعبہ کتاب وسنت میں امتیازی نمبرات سے بی اے کی ڈگری حاصل کیا، اور 1412ھ میں جامعہ ام القری میں قسم قراءات میں معید کے طور پر کام کیا، اور 1416 جامعہ ام القری سے کلیۃ القرآن سے قراءات میں امتیازی نمبرات سے ایم۔اے کی ڈگری حاصل کی۔اور 1421ھ میں قسم قراءات میں ام القری یونیورسٹی کے علوم قرآن کالج میں پی ۔ایچ ۔ڈی کی ڈگری حاصل کی،اور 1422ھ میں جامعہ ام القری میں اصول دین ودعوت کالج میں قسم قراءات میں اسسٹنٹ ٹیچر رہے، اور اسی سال 1424ھ کے نصف تک قسم قراءات کے صدر مقرر ہوئے،اور اسلامی امور واوقاف ودعوت کے وزیر کے حکم سے مسجد خیف منی کے امام متعیّن ہوئے، اور 1428ھ میں خادم حرمین شریفین شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز آل سعود کی طرف سے مسجد حرام کی امامت کے لئے ملکی قرار صادر ہوا۔
قاری خلیفہ مصبح احمد طنیجی، تیرہ سال کی عمر میں مرکزالذیذ لتحفیظ القرآن الکریم میں قرآن حفظ کیا اور اپنے شیخ غلام حسین کے ہاتھوں اجازہ حاصل کیا،اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے شیخ القراء ابراہیم اخضر کے ہاتھ پر پڑھا، اور حفص بن عاصم کی روایت میں اجازہ حاصل کیا۔ اورشیخ ڈاکٹر محمد عصام القضاۃ سے نافع کی قراءت ورش وقالون کی روایت میں پڑھا اور انہوں نے اسکے پڑھنے وپڑھانے کی اجازت دی۔ عملی سیرت:دوہزارایک میلادی میں جامعہ امارات عربیہ متحدۃ سے سول انجئنرنگ میں گریجویٹ کیا، اور اس وقت متحدہ عرب امارات میں شارقہ کی امارت کے دائرہ اشغال عامہ میں مدیر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں،اور شارقہ کے مجلس ادارہ مؤسسۃ القرآن الکریم والسنہ کے ممبر ورکن ہیں، اور اس تنظیم میں تقریبا نوہزارطلباء وطالبات شامل ہیں۔