معلومات المواد باللغة العربية

محمد صادق خلیل - کتابیں

عناصر کی تعداد: 5

  • اردو

    زیر تبصرہ کتاب ’’حج نبوی‘‘ محد ث العصر علّامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ کی حج کےموضوع پر جامع ترین کتاب ’’ صفۃ حجۃ النبی ﷺ منذ خروجہ من المدینۃ الیٰ رجوعہ‘‘ یا’’حجة النبي صلى الله عليه وسلم كما رواها عنه جابر رضي الله عنه‘‘کا سلیس اردو ترجمہ ہے ۔اس کتاب میں شیخ البانیؒ نے حدیث جابررضی اللہ عنہ کی روشنی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حجِ مبارک کے احوال کو اس طر ح ترتیب دیا ہے کہ اس کتاب کو پڑھنے والا یہ سمجھتا ہے کہ حج کے پورے سفر میں ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ سفرحج کےدوران پیش آنے والے تمام واقعات، آپ کے خطبے، سوالوں کےجوابات، مناسک حج ، دیگر مفید معلومات اور عجیب وغریب نکت اور ظرائف سے شیخ نے اس کتاب کو پُر کشش بنایا اورحسب ِعادت احادیث کی صحت وعدم صحت کے ریمارکس بھی دئیے ہیں۔ اور کتاب کے آخر میں حج کے موقع پرکی جانے والی بدعات وخرافات کی بھی نشاندہی کردی ہے۔ اس اہم کتاب کےترجمہ کی سعادت پاکستان کے معروف عالم دین شیخ الحدیث، مفسر قرآن ،مصنف و مترجم کتب کثیرہ مولانا محمد صادق خلیل رحمہ اللہ نےحاصل کی ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف ومترجم کی تمام دینی کاوشوں کو قبول فرمائے اور انہیں جنت الفردوس عطا فرمائے۔ آمین(م۔ا)

  • اردو

    زیر نظر کتاب ’’احادیث ضعیفہ کامجموعہ ‘‘ شیخ البانی رحمہ اللہ کی احادیث ضعیفہ اور موضوعہ پر مشتمل کتاب سلسلة احاديث الضعيفة والموضوعة واثرها السي في الامة کی پہلی دوسری اور تیسری جلد کا ترجمہ ہے ۔شیخ البانی نے سلسلة احاديث الضعيفة والموضوعة میں بڑی محنت اور عرق ریزی سے صحیحین کے علاوہ سنن اربعہ اور باقی کتب حدیث میں ان احادیث کو تلاش کر کے ان کا پوسٹ مارٹم کیا ہے او ر ان کی تحقیق کو تفصیل کے ساتھ پیش کیا اور انہیں جرح وتعدیل کے قواعد کو سامنے رکھتے ہوئے ان پر ضعیف اور موضوع ہونے کاحکم لگایا ہے ۔یہ کتاب اہل علم ،خطباء ،واعظین ،اساتذہ کرام اور ائمہ حضرات کے علاوہ عوام الناس کے لیے بھی بہت مفید اور ضروری ہے۔ کتاب ہذا کے ترجمہ کے فرائض معروف عالم دین مولانا محمد صادق خلیل رحمہ اللہ نے انجام دئیے ہیں یہ کتاب 3 جلدوں پر مشتمل ہے جلداول میں 100 اور جلددوم میں 200 اورجلد سوم میں بھی200 احادیث ہیں ۔ مولانا صادق خلیل رحمہ اللہ نے سلسلة احاديث الضعيفة والموضوعة کی دو جلدوں کےترجمے کا کام مکمل کرلیا تھا او رتیسری جلد کا ترجمہ جاری تھا کہ مولانا 6؍فروری2004ء بروز جمعۃ المبارک اس دارفانی سے کوچ کرگئے۔اللہ تعالی مصنف ومترجم کے درجات بلند فرمائے،اور خدمتِ دین کےلیے ان کی جہود کوقبول فرمائے اور اس کتاب کا نفع عام فرمائے (آمین).

  • اردو

    اسلامی مہینہ رجب کی بائیس تاریخ کو منائی جانے والی کونڈے بھرنے کی رسم موجودہ دورمیں برصغیرپاک وہند میں کافی شہرت ورواج پاچکی ہے.اوراس رسم کو جعفرصادق رضی اللہ عنہ سے منسوب کردیا گیا ہے جبکہ اس رسم سے انکادور کا بھی واسطہ نہیں ’بلکہ یہ رسم دراصل شیعوں نے کاتب وحی امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کے یوم وفات کی خوشی منانے کیلئے ایجاد کی تھی جسے نام نہاد اہل سنت کہلانے والے مسلمانوں نے بھى اندھی تقلید یا لا شعورى طورپر اپنا لیا- اس رسم کے ساتھ لکڑہارے کی خودساختہ داستان بھی وابستہ ہے- اس کتابچہ میں شیخ محمد صادق خلیل راشدى نے اس رسم کی تردید اور اس سے متعلقہ دیومالائی داستان کے خاص خاص حصوں کا علمی تحقیقی اور عقلی لحاظ سےجائزہ لیا ہے. اللہ تعالى موصوف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور اس کتاب کا مطالعہ راہ صواب سے بھٹکے ہوئے مسلمانوں کیلئے ہدایت وروشنی کا ذریعہ بنائے آمین!

  • اردو

    زیر نظر کتاب میں نبی پاک صلى اللہ علیہ وسلم کے نمازکے طریقہ کو صحیح أحادیث کی روشنی میں تفصیلى طورپربیان کیا گیا ہے.

  • اردو

    مشکو’ۃ المصابیح : زیرنظرکتاب حدیث نبوی صلى الله عليه وسلم کے مشہوراورمتداول مجموعے مشکاۃ المصابیح کا اردو ترجمہ ہے جوپانچ جلدوں پرمشتمل چھ ہزارچورانوے احادیث نبوی صلى الله عليه وسلم کا انمول ذخیرہ ہے جنہیں امام بغوی رحمہ اللہ نے حدیث کی مشہورکتابوں سے منتخب کرکےاسکا نام" مصابیح السنۃ" رکھا تھا اسکے بعد امام تبریزی نے مصابیح السنۃ کی تکمیل کرتے ہوئے اسمیں کچہ اضافہ کیا اوراسکا نام "مشکاۃ المصابیح" رکھا۔ اس ترجمہ میں حتىٰ المقدور یہ کوشش کی گئی ہے کہ نہایت سلیس اورعام فہم ہو، نیزمقصود پرحاوی ہو۔اس کے ساتھ ضعیف احادیث کے متعلق آگاہ کیا گیا ہے اورضعیف احادیث کی طرف نشاندھی کرتے ہوئے اسماء رجال کے مشہورومستند کتاب کے حوالہ جات ذکرکئےٍ گئے ہیں اوراگرکسی حدیث میں کوئی ابہام یا اشکال ہے تونہایت اختصارکے ساتھ اسکی وضاحت کرتے ہوئے مشہورشروح أحادیث اوردیگرمتعلقہ کتب سے حوالہ جات بھی نقل کئے گئے ہیں اورمتون احادیث میں آنے والی آیات کی تخریج اوران کی ہرجلد کے آخرمیں علیحدہ سے فہرست تیا رکردی گئی ہے نیزمذہبی تعصب سے بالاترہوکراختلافی مسائل پربحث سے گریزکیا گیا ہے