معلومات المواد باللغة العربية

عبد العزيز بن عبد الله بن باز - تمام مادّے

عناصر کی تعداد: 47

  • اردو

    500 سوال و جواب برائے خرید وفروخت: ہرمسلمان کے لیے اپنے دنیوی واخروی تمام معاملات میں شرعی احکام اور دینی تعلیمات کی پابندی از بس ضروری ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:’’اے اہل ایمان اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں کے پیچھے مت چلو ،یقیناً وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ‘‘(سورۃ البقرۃ:۲۰۸)، لہذا کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ عبادات میں تو کتاب وسنت پر عمل پیرا ہو او رمعاملات او رمعاشرتی مسائل میں اپنی مَن مانی کرے او ر اپنے آپ کوشرعی پابندیوں سے آزاد تصور کرے۔ ہمارے دین کی وسعت وجامعیت ہےکہ اس میں ہر طرح کے تعبدی امور اور کاروباری معاملات ومسائل کا مکمل بیان موجود ہے او ہر مسلمان بہ آسانی انہیں سمجھ کر ان پر عمل پیرا ہوسکتاہے ۔ زیر نظر کتاب ’’500 سوال وجواب برائے خرید وفروخت ‘‘تجارتی معاملات اور خریدوفروخت کے متعلق عالم اسلام کے کبار علمائے دین کے 500 فتاوی جات پر مشتمل ہے ۔تاکہ ہر مسلمان ان کی روشنی میں اپنے کاروباری معاملات درست کرسکے اور انہیں شریعت کے منشا کے مطابق انجام دے سکے ۔ كتاب کی اہمیت کے پیش نظر پروفیسر عبد الجبار حفظہ اللہ نے اسے نہایت عرق ریزی سے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ اور ادارہ بیت السلام، ریاض نے اسے زیور طباعت سے آراستہ کرکے ہدیہ قارئین کیا ہے، رب العالمین اس کتاب کے نفع کو عام کرے، اور کتاب کی تیاری ونشرو اشاعت میں شریک جملہ حضرات کے لئے صدقہ جاریہ بنائے آمین۔

  • اردو

    علّامہ عبد العزیز بن عبد اللہ بن بازؒسے پوچھا گیا كہ : میں کبھی کبھی اپنے رشتہ دار کیلئے یا اپنی والدین کیلئے یا اپنے فوت شدہ دادا دادی کیلئے طواف کرتا ہوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور ان کے لئے قرآن ختم کرنا کیسا ہے؟۔

  • اردو

    ايك شادى شدہ نوجوان آدمى جو جنون جيسے مرض كا شكار ہونے كى بنا پر ہر وقت پريشان سا رہتا ہے، اور كمزور حافظہ كى بنا پر وسوسے كا بہت زيادہ شكار ہے, وہ اپنے اس خاندان والوں كے ساتھ ہى رہائش پذير ہے جو نجوميوں اور بدفالي پر ايمان ركھتا ہے. اسى بنا پر وہ اسے كہتے ہيں كہ اسے جو بيارى اور تكليف ہو رہى ہے اس كا سبب اس كى بيوى ہے اور وہ اسے منحوس قرار ديتے ہيں، كيونكہ اس كا ستارہ منحوس ہے، اور اگر وہ اسے نہيں چھوڑتا تو بيمارى بھى نہيں جائيگى. اس نوجوان نے بيمارى سے شفايابى كا لالچ كرتے ہوئے بيوى كو تين طلاق كےالفاظ ادا كر ديے، ان الفاظ كى ادائيگى كرتے وقت اس كے پاس كوئى شخص نہ تھا حتى كہ بيوى بھى نہ تھى، اور بيوى كے گھر سے چلے جانے اور واپس نہ آنے كے خوف كى بنا پر اس نے اس كے بارہ ميں كسى كو بتايا بھى نہيں، وہ كچھ عرصہ اس كے پاس رہى حتى كہ اس كے بچے كو جنم ديا. اس نوجوان نے اس كے متعلق دريافت كيا تو اسے كہا گيا كہ جب وہ اسے بتائےگا تو اس كے بعد اس پر عدت ہوگى پھر وہ اس سے رجوع كر سكتا ہے، اور اسے اب چار برس بيت چكے ہيں اس نوجوان نے كسى اور سے بھى دريافت كيا: تو اس شخص نے اسے بتايا كہ نہ تو اسے طلاق ہوئى ہے اور نہ ہى وہ عدت گزارے گى، ليكن تمہيں اللہ سے توبہ كرنى چاہيے. برائے مہربانى مجھے يہ بتائيں كہ اس طلاق پر كيا مرتب ہوتا ہے، كيونكہ بيوى اب تك ميرے پاس گھر ميں ہے اور ميرى حالت بھى ويسى ہى ہے ؟ اور اس طرح كے اعمال كے صحيح ہونے اور ان سے فائدہ ہونے كا اعتقاد ركھنے والے كو آپ كيا نصيحت كرتے ہيں ؟ اور اسى طرح آپ بغير علم كے فتوى دينے والے لوگوں كو كيا نصيحت كريں گے.

  • اردو

    کیا زمزم کے ساتھ استنجاء کرنا جائز ہے ؟

  • اردو

    بہت سارے ممالک زلزلوں کاشکار ہوۓ ہیں مثلا ترکی ، مکسیکو، تائیوان ، جاپان وغیرہ توکیا یہ کسی چيزپردلالت کرتے ہیں ؟

  • اردو

    کیا حائضہ کیلئے یہ جائز ہے کہ وہ عرفہ کے دن دعاؤں کی کتابیں پڑھے باوجودیکہ ان میں قرآنی آیات بھی ہوتی ہیں-؟

  • اردو

    کیا ذبح کیلئے عقیدہ کا صحیح ہونا ضروری ہے؟ اہل کتاب –یہودونصارى’ , مجوس, شیعہ وروافض ,قبرپرست ,تارک صلو’ۃ اوردیگرکفارومشرکین کے ذبیحہ کے کھانے کا کیا حکم ہے؟اہل کتاب ومشرکین کے برتنوں کےاستعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ ان سب کے بارے میں كتاب وسنت کی روشنی میں علماء سلف وخلف کے اقوال کوبیان کیا گیا ہے.