- عشرہ ذی الحجہ کا نیک عمل (کام) اللہ تعالی کو تمام دنوں کے نیک اعمال (کام) سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہے ۔ - عشرہ ذی الحجہ میں کئے جانے والے نیک اعمال میں سے چند یہ ہیں: عمرہ، حج، روزہ، تہلیل اور تکبیر۔
اللہ تعالی کسی چیز کے لئے اس طرح کان نہیں لگاتا جس طرح وہ اس خوش آواز پیغمبر کے لئے کان لگاتا ہے جو قرآن کو غنی کے ساتھ اونچی آواز سے پڑھتا ہے۔ (کان لگاتا ہے) کے معنی ہیں سنتا ہے، اور یہ اشارہ ہے کہ ایسے پڑھنے والے سے اللہ خوش ہوتا اور اس کے عمل کو قبول کرتا ہے۔ - رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو موسی اشعری یضی اللہ سے فرمایا: تمہیں داود علیہ السلام کے سروں میں سے ایک سر (خوش آوازی) دی گئی ہے۔
حافظ قرآن کی مثال رسی سے بندھے ہوئے اونٹ کی طرح ہے، اگر وہ اس اونٹ کا خیال رکھتا ہے تو وہ اپنے کھونٹے سے بندھا رہتا ہے اور اگر اسے کھول دے گا تو چلا جائے گا۔
- قرآن اپنے پڑھنے والے ساتھیوں کے لئے سفارش اور جھگڑا کرے گا۔ - لوگوں میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اوراسے سکھلائے۔ - بے شک وہ شخص جس کے دل میں قرآن کا کچھ حصہ نہ ہو ویران گھر کی طرح ہے۔