سائل کا کہنا ہے کہ حسین رضي اللہ تعالی عنہ کی قبرکی جگہ کے بارہ میں لوگوں کی راۓ بہت ہی زيادہ ہیں ، اورکیا صحابہ کرام رضي اللہ عنہم کی قبور کے علم سے مسلمانوں کو کوئ فائدہ ہے ؟
ان لوگوں کےبارہ میں کیا حکم ہے جن کا خیال ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے علی بن ابی طالب رضي اللہ تعالی عنہ کے لیے خلافت کی وصیت فرمائ تھی ، اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ صحابہ کرام رضي اللہ تعالی عنہم نے ان کے خلاف سازش کی تھی ؟
شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا: ”یہ تومعلوم ہے کہ مساجد میں مردے دفن کرنا جائزنہیں، اورجس مسجد میں قبرہو, وہاں نماز جائز نہیں- پھر رسول صلى اللہ علیہ وسلم اورآپ کے بعض صحابہ کی قبروں کو مسجد نبوی میں داخل کرنے کی کیا حکمت ہے ؟ زیر نظر فتوى میں اسی کا جواب پیش خدمت ہے.
عورتوں کے لئے قبرستان کی زیارت کا حکم : زیر نظر مقالہ میں قرآن وحدیث اورعلماء کرام کے فتاوی کی روشنی میں عورتوں کیلئے قبرستان کی زیارت کے حکم کو تفصیلی طورپر بیان کیا گیا ہے.
شيخ عبد العزیز بن عبد اللہ ابن باز رحمہ الله سے ماہِ رجب سے متعلق مندرجہ ذیل سوالات کئے گئے جنکا جواب فتوى مذکورمیں باختصارپیش خدمت ہے. 1- بعض لوگ ماہ رجب کو بعض عبادات کیلئے خاص کرتے ہیں جیسے صلاۃ الرغائب، اور 27 ویں شب کو شب بیداری(شبِ معراج)، پس کیا ان کی شریعت میں کوئی بنیاد واصل ہے؟ 2- جب ماہ رجب کی پہلی جمعرات آتی ہے تو لوگ قربانی کرتے ہیں اور اپنے بچون کو نہلاتے ہیں، اور اس نہلانے کے دوران کہتے ہیں کہ: "ياخميس أول رجب نجّنا من الحصبة والجرب" (اے ماہِ رجب کی پہلی جمعرات ہمیں خسرہ اورخارش سے نجات عطا فرما)، اوراس دن كو "كرامت رجب" كا نام ديتے ہیں،ہمیں اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں؟ 3- میں نے پورے ماہِ رجب کی روزے رکھے کیا یہ بدعت ہے یا یہ صحیح عمل ہے؟ 4- ایک پینتیس 35 سال کی خاتون ہیں جوروزہ نماز کی پابند ہیں، اور یہ ماہِ شوال، رجب اور شعبان کے روزے رکھتی ہیں ، لیکن اسکے مخصوص ایام ان تینوں مہینے کے روزے رکھنے میں رکاوٹ بن جاتے ہیں، پس کیا ان تینوں مہینے میں روزے رکھنے واجب ہیں یا پھرفقط انکے کچھ دنوں میں رکھ لئے جائیں؟ زیرنظرفتوى میں انہیں سوالوں کا مختصرجواب ہے.
علّامہ عبد العزیز بن عبد اللہ بن بازؒسے پوچھا گیا كہ : میں کبھی کبھی اپنے رشتہ دار کیلئے یا اپنی والدین کیلئے یا اپنے فوت شدہ دادا دادی کیلئے طواف کرتا ہوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور ان کے لئے قرآن ختم کرنا کیسا ہے؟۔
ايك شادى شدہ نوجوان آدمى جو جنون جيسے مرض كا شكار ہونے كى بنا پر ہر وقت پريشان سا رہتا ہے، اور كمزور حافظہ كى بنا پر وسوسے كا بہت زيادہ شكار ہے, وہ اپنے اس خاندان والوں كے ساتھ ہى رہائش پذير ہے جو نجوميوں اور بدفالي پر ايمان ركھتا ہے. اسى بنا پر وہ اسے كہتے ہيں كہ اسے جو بيارى اور تكليف ہو رہى ہے اس كا سبب اس كى بيوى ہے اور وہ اسے منحوس قرار ديتے ہيں، كيونكہ اس كا ستارہ منحوس ہے، اور اگر وہ اسے نہيں چھوڑتا تو بيمارى بھى نہيں جائيگى. اس نوجوان نے بيمارى سے شفايابى كا لالچ كرتے ہوئے بيوى كو تين طلاق كےالفاظ ادا كر ديے، ان الفاظ كى ادائيگى كرتے وقت اس كے پاس كوئى شخص نہ تھا حتى كہ بيوى بھى نہ تھى، اور بيوى كے گھر سے چلے جانے اور واپس نہ آنے كے خوف كى بنا پر اس نے اس كے بارہ ميں كسى كو بتايا بھى نہيں، وہ كچھ عرصہ اس كے پاس رہى حتى كہ اس كے بچے كو جنم ديا. اس نوجوان نے اس كے متعلق دريافت كيا تو اسے كہا گيا كہ جب وہ اسے بتائےگا تو اس كے بعد اس پر عدت ہوگى پھر وہ اس سے رجوع كر سكتا ہے، اور اسے اب چار برس بيت چكے ہيں اس نوجوان نے كسى اور سے بھى دريافت كيا: تو اس شخص نے اسے بتايا كہ نہ تو اسے طلاق ہوئى ہے اور نہ ہى وہ عدت گزارے گى، ليكن تمہيں اللہ سے توبہ كرنى چاہيے. برائے مہربانى مجھے يہ بتائيں كہ اس طلاق پر كيا مرتب ہوتا ہے، كيونكہ بيوى اب تك ميرے پاس گھر ميں ہے اور ميرى حالت بھى ويسى ہى ہے ؟ اور اس طرح كے اعمال كے صحيح ہونے اور ان سے فائدہ ہونے كا اعتقاد ركھنے والے كو آپ كيا نصيحت كرتے ہيں ؟ اور اسى طرح آپ بغير علم كے فتوى دينے والے لوگوں كو كيا نصيحت كريں گے.
کیا ذبح کیلئے عقیدہ کا صحیح ہونا ضروری ہے؟ اہل کتاب –یہودونصارى’ , مجوس, شیعہ وروافض ,قبرپرست ,تارک صلو’ۃ اوردیگرکفارومشرکین کے ذبیحہ کے کھانے کا کیا حکم ہے؟اہل کتاب ومشرکین کے برتنوں کےاستعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ ان سب کے بارے میں كتاب وسنت کی روشنی میں علماء سلف وخلف کے اقوال کوبیان کیا گیا ہے.