- درجہ بندیوں کا شجرہ
- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- فقہ وعلوم فقہ
- عبادات
- طہارت
- نماز
- جنائز
- زکاۃ
- روزہ
- حج وعمرہ
- مالی معاملات کا علم
- قسم ونذور
- خاندان
- دوا وعلاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- سزائیں(حد)
- حکم وانصاف وفیصلہ
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل کا علم
- اقلّیات کے مسائل کا علم
- جدید مسلم کے احکام
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوے
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- عبادات
- فضائل اعمال وطاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- دعوت الی اللہ
- اسلامی دعوت کی صورتحال
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- رقائق ومواعظ
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- عربی زبان
- تاریخ
- الثقافة الإسلامية
- منبری خطبے
- Academic lessons
جہاد
عناصر کی تعداد: 9
- اردو مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
زیر نظر ویڈیو میں یہ بتایا گیا ہے کہ شریعت اسلامیہ کے دو نظام ہیں ایک مذہبی نظام اور دوسری سیاسی نظام اور سیاسی نظام کو مستحکم وپائیدار بنانے کیلئے کسی نہ کسی خلیفہ یا رہبر وقائد کا ہونا ضروری ہے تاکہ سیاسی نظام کسی خلفشار کا شکار نہ ہو اسی طرح خلیفہ ورہبر کے اندر تقوى کا پایا جانا ضروری ہے تاکہ قوم کا تعامل انکے ساتھ برابر حاصل رہے اور جماعت میں اختلاف نہ ہو.
- اردو
مذہب اسلام سراپا دین رحمت ہے یہ دہشت گردی کو ہوا نہیں دیتا , نہ ہی اسکا رسول دہشت گرد ہے , جس رسول نے پرندوں , جانوروں , جماداتوں کے ساتھ رحم وکرم کا بے مثال نمونہ پیش کیا کیا وہ دہشت گرد ہوسکتا ہے؟ ویڈیو مذکور میں اسلام اور دہشت گردی سے متعلق تفصیلى بیان ہے جسکو جلال الدین قاسمی حفظہ اللہ نے پیش کیا ہے نہایت ہی مفید ویڈیو ہے ضرور دیکھیں.
- اردو
مذہب اسلام سراپا دین رحمت ہے یہ دہشت گردی کو ہوا نہیں دیتا , نہ ہی اسکا رسول دہشت گرد ہے , جس رسول نے پرندوں , جانوروں , جماداتوں کے ساتھ رحم وکرم کا بے مثال نمونہ پیش کیا کیا وہ دہشت گرد ہوسکتا ہے؟ ویڈیو مذکور میں اسلام اور دہشت گردی سے متعلق تفصیلى بیان ہے جسکو جلال الدین قاسمی حفظہ اللہ نے پیش کیا ہے نہایت ہی مفید ویڈیو ہے ضرور دیکھیں.
- اردو
- اردو مؤلّف : محمد إقبال كيلاني مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
زیر نظرکتاب میں جہاد کی اہمیت وفضیلت،اورجہاد کی شرعی حیثیت اوراس کے احکام ومسائل کو کتاب وسنت کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔
- اردو
ميں جہاد فى سبيل اللہ كے متعلق ايك سوال دريافت كرنا چاہتا ہوں، يہ علم ميں رہے كہ ميں اپنے بھائيوں ميں سب سے بڑا ہوں اور ميرے والد صاحب فوت ہو چكے ہيں، اور والدہ موجود ہيں، ميرى بيوى اور بچے بھى ہيں، ميں نے والدہ سے جہاد ميں جانے كى اجازت طلب كى ليكن انہوں نے اجازت دينے سے انكار كر ديا؛ تو كيا ميں جہاد كر سكتا ہوں ؟
- اردو
زیرنظرکتاب جامعہ کویت کے اسلامک اسٹڈیز کالج کے شعبہ تفسیروحدیث کے زیرانتظام یکم ربیع الاوّل 1425ھ کو’’جہاد کی حقیقت وضوابط‘‘ کے عنوان پرمنعقد سیمینار میں ڈاکٹرمحمد بن عمر بازمول حفظہ اللہ کی طرف سے پیش کردہ ایک مقالہ ہےجسے محترم طارق علی بروہی حفظہ اللہ نے افادہ عام کی خاطراردو قالب میں ڈھالا ہے۔اس بحث میں فاضل مصنّف نے جہاد کے چند اہم احکام کو سنت نبوی کی روشنی میں بیان کرنے کی کاوش کی ہے، آپ نے جہاد کے اصول وضوابط کو تین فصول میں تقسیم کیا ہے: فصل اول: ضوابط جہاد باعتبارحکم فصل دوم: ضوابط جہاد باعتبار طریقہ کار فصل سوم: ضوابط جہاد باعتبارمال غیمت ابتدا میں ایک مفید مقدمہ پیش کیا ہے جس میں نہایت اختصار کے ساتھ فضائل جہاد اورمعصوم جانوں کا خون حلال کرنے وغیرہ کے خطرات پرروشنی ڈالی ہے،اوربعض لوگوں کی سوچ میں جو یہ بات سرایت کرچکی ہے کہ وہ مسلمانوں کے خون بہانے کو جہاد کا نام دیتے ہیں اس سے بھی خبردار کیا ہے،اوریہ واضح کیا ہے کہ یہ بدعی جہاد ہے کیونکہ ایسے لوگ اس جہاد کے معاملہ میں شرعی حدود سے تجاوز کرگئے ہیں،چنانچہ یہ جہاد اپنی خواہش ،ہوائے نفس اوربدعت کی نصرت کے لئے ہے نہ کہ اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے،لہذا یہ فی سبیل اللہ نہیں ہوسکتا!اور آخرمیں پوری بحث کا شاندار خلاصہ پیش کرکےدعائیہ کلمات کے ذریعہ اپنی بات کو ختم کیا ہے۔
- اردو مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
جہاد اور دہشت گردی: زیرنظرکتاب میں شیخ حافظ مبشرحسین لاہوری حفظہ اللہ نے جہاد اور دہشتگردی کے حوالے سے گفتکوکرتے ہوئے جہاد اسلامی کا صحیح مفہوم اور اسکی حقیقت کو واضح کیا ہے، ساتھ ہی دشمنان اسلام کی طرف سے اسلامی جہاد کے خلاف پھیلائے گئے تمام پروپیگنڈوں،اوراس سے متعلقہ شبہات اوراشکالات سے پردہ اٹھاکرقرآن وسنت کے ٹھوس دلائل سے ان کا مسکت جواب دیا ہے، اوریہ واضح کیا ہے کہ دین اسلام کا دہشت گردی سے کچھ بھی تعلق نہیں ہے،بلکہ یہ سراپاامن وسلامتی،اورمحبت ورواداری کا دین ہے جوسارے عالم میں امن وسلامتی قائم کرنے کے لئے آیا ہے۔ ناشر: مبشّر اکیڈمی، لاهور.
- اردو مُفتی : محمد صالح
كيا شريعت اسلاميہ ميں عورت كا حكمران بننا جائز ہے، ميں چاہتا ہوں كہ قرآن مجيد سے دليل دى جائے ؟