- درجہ بندیوں کا شجرہ
- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- فقہ وعلوم فقہ
- عبادات
- طہارت
- نماز
- جنائز
- زکاۃ
- روزہ
- حج وعمرہ
- مالی معاملات کا علم
- قسم ونذور
- خاندان
- دوا وعلاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- سزائیں(حد)
- حکم وانصاف وفیصلہ
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل کا علم
- اقلّیات کے مسائل کا علم
- جدید مسلم کے احکام
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوے
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- عبادات
- فضائل اعمال وطاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- دعوت الی اللہ
- اسلامی دعوت کی صورتحال
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- رقائق ومواعظ
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- عربی زبان
- تاریخ
- الثقافة الإسلامية
- منبری خطبے
- Academic lessons
جماعت کی نماز
عناصر کی تعداد: 6
- اردو
- اردو Lecturer : ماجد بن سليمان الرسي
نمازِ با جماعت کے وجوب اور تجارت و دیگر مشغولیات کی بنا پر اس سے غفلت برتنے کی حرمت کی دس دلیلیں
- اردو مؤلّف : عبد العزيز بن عبد الله بن باز ترجمہ : سیف الرحمن تیمی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے طریقہ کے بیان میں یہ ایک مختصر کتاب ہے جسے ہر مسلمان مرد وعورت کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے تاکہ اس سے واقف ہوکرمسلمان نماز کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کرنے کی کوشش کرے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’تم اسی طرح نماز پڑھو جس طرح مجھے نمازپڑھتے دیکھا ہے‘‘۔ (صحیح بخاری)۔ ساتھ ہی اس کتاب میں نماز باجماعت کے واجب ہونے کی دلیلیں بھی ذکر کی گئی ہیں اور نصوص کی روشنی میں اس کی اہیمت کو اجاگر کیا گیا ہے۔
- اردو
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
شیخ محمد صالح المنجد -حفظه الله- سے پوچھا گیا : کہ كيا گھر ميں نماز تراويح ادا كرنا جائز ہے ؟ اور كيا خاوند امام بن كر بيوى كے ساتھ نماز تراويح ادا كر سكتا ہے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
ہمارے گھر كے قريب مسجد ہے جس ميں ہم روزانہ نماز پنجگانہ ادا كر سكتے ہيں، ليكن ہفتہ كے آخر ميں چھٹى كے دن اور جمعہ ادا كرنے ميں قريب ترين مسجد جاتا ہوں, ميرا ايك بيٹا ہے جس كى عمر سولہ برس ہے وہ اكثر نماز كى پابندى نہيں كرتا. اور نماز بھى اس وقت ادا كرتا ہے جب اسے بار بار كہا جائے اور اور اس كا پيچھا كيا جائے، اور بعض اوقات تو تجاہل سے كام ليتا ہے، اسى طرح ہمارے ساتھ ميرى بيوى كا بھائى بھى رہتا ہے جو يونيورسٹى ميں زير تعليم ہے، جب ميں گھر ميں ہوتا ہوں تو گھر ميں ہى نماز پڑھانے كى كوشش كرتا ہوں تا كہ بيٹا اور اس ماموں بھى نماز ادا كر ليں، اور اسى طرح بيوى اور ميرى دونوں بيٹياں بھى وقت پر نماز ادا كريں. ميرا سوال يہ ہے كہ: اول: گھر كے نزديك مسجد نہ ہونے كى صورت ميں گھر ميں ہى نماز ادا كرنے كا حكم كيا ہے ؟ دوم: مسجد كى بجائے گھر ميں نماز باجماعت ادا كرنے كا حكم كيا ہے تا كہ يقين كيا جا سكے كہ گھر كے افراد نے بھى نماز ادا كر لى ہے ؟ سوم: مجھے علم ہے كہ والدين كى ذمہ دارى ہے كہ وہ اپنے بچوں كو دينى تعليم ديں، اور اللہ سبحانہ و تعالى كے احكام كى پابندى كا التزام كروائيں، ميں يہ پوچھنا چاہتا ہوں كہ آيا كوئى ايسى عمر ہے جس كے بعد والدين بچے كى ذمہ دارى سے سبكدوش ہو جاتے ہيں ؟ اللہ سبحانہ و تعالى ہميں اور سب كو سيدھى راہ كى توفيق عطا فرمائے، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.