- Classification Tree
- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- فقہ وعلوم فقہ
- عبادات
- طہارت
- نماز
- جنائز
- زکاۃ
- روزہ
- حج وعمرہ
- مالی معاملات کا علم
- قسم ونذور
- خاندان
- دوا وعلاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- سزائیں(حد)
- حکم وانصاف وفیصلہ
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل کا علم
- اقلّیات کے مسائل کا علم
- جدید مسلم کے احکام
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوے
- اصول فقہ
- Books on Islamic Jurisprudence
- عبادات
- فضائل اعمال وطاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- دعوت الی اللہ
- Calling to Allah's Religion
- اسلام کی تعریف
- بشریت کو اسلام کی ضرورت
- محاسنِ اسلام
- Moderation vs Terrorism in Islam
- اسلامی دین کی عمومیت
- اسلام میں انسان وحیوان کے حقوق،اور دھشت گردی سے متعلق اسلام کا موقف،۳۵ سے زائد عالمی زبانوں میں
- اسلام میں جانوروں کے حقوق
- غیر مسلموں کیلئے منتخب کردہ مضامین
- Promotion of Virtue and Prevention of Vice
- اسلام میں کیسے داخل ہوں؟
- ان لوگوں نے اسلام کیوں قبول کیا (نئے مسلمان کے قصّے)
- اسلام سے متعلق شبہات
- Fair Testimonies about Islam
- داعیوں کی سوانح حیات
- اسلامی دعوت کی صورتحال
- رضاکارانہ کام
- Issues That Muslims Need to Know
- Calling to Allah's Religion
- Arabic Language
- Islamic Culture
- Periodic Occasions
- Contemporary Life vs Muslims' Affairs
- Schools and Education
- Mass Media and Journalism
- Press and Scientific Conferences
- Communication and Internet
- Islamic Civilization
- Orientalism and Orientalists
- Sciences from Muslims Perspective
- Islamic Systems
- Website Competitions
- Various Apps and Programs
- Links
- Administration
- Curriculums
- منبری خطبے
جماعت کی نماز
عناصر کی تعداد: 13
- اردو مُقرّر : ذاكر حسين بن وراثة الله common_publisher : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعية الجاليات ربوہ، رياض
نبئ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ابن ام مکتوم کو اذان سننے کے بعد گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت نہ دینا، نیز آپ کا ان کے گھروں کو جلا دینے کا ارادہ کرنا جو مسجد میں حاضر نہیں ہوتے ہیں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے وجوب پر دلیل ہیں۔
- پشتو زبان
- اردو مؤلّف : عبد العزيز بن عبد الله بن باز ترجمہ : سیف الرحمن تیمی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے طریقہ کے بیان میں یہ ایک مختصر کتاب ہے جسے ہر مسلمان مرد وعورت کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے تاکہ اس سے واقف ہوکرمسلمان نماز کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کرنے کی کوشش کرے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’تم اسی طرح نماز پڑھو جس طرح مجھے نمازپڑھتے دیکھا ہے‘‘۔ (صحیح بخاری)۔ ساتھ ہی اس کتاب میں نماز باجماعت کے واجب ہونے کی دلیلیں بھی ذکر کی گئی ہیں اور نصوص کی روشنی میں اس کی اہیمت کو اجاگر کیا گیا ہے۔
- اردو مُقرّر : ذاكر حسين بن وراثة الله common_publisher : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعية الجاليات ربوہ، رياض
- جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا اکیلے نماز پڑھنے سے 27 یا پچیس گنا زیادہ افضل ہے۔ - حدیثیں دلالت کرتی ہیں کہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا واجب ہے۔
- سندھی زبان مؤلّف : محمد بن عبد العزیز المسند ترجمہ : عبد الغفار جوطيجو
- فرانسيسی زبان
- عربي زبان مؤلّف : سعيد بن علي بن وهف قحطاني
اس رسالہ میں نماز باجماعت کی فضیلت اور مسجد جانے کے آداب بیان کئے گئے ھیں ۔
- روسی زبان
- فارسی زبان
- اردو Lecturer : ماجد بن سليمان الرسي
نمازِ با جماعت کے وجوب اور تجارت و دیگر مشغولیات کی بنا پر اس سے غفلت برتنے کی حرمت کی دس دلیلیں
- اردو مُفتی : محمد صالح المنجد مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
شیخ محمد صالح المنجد -حفظه الله- سے پوچھا گیا : کہ كيا گھر ميں نماز تراويح ادا كرنا جائز ہے ؟ اور كيا خاوند امام بن كر بيوى كے ساتھ نماز تراويح ادا كر سكتا ہے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح المنجد
ہمارے گھر كے قريب مسجد ہے جس ميں ہم روزانہ نماز پنجگانہ ادا كر سكتے ہيں، ليكن ہفتہ كے آخر ميں چھٹى كے دن اور جمعہ ادا كرنے ميں قريب ترين مسجد جاتا ہوں, ميرا ايك بيٹا ہے جس كى عمر سولہ برس ہے وہ اكثر نماز كى پابندى نہيں كرتا. اور نماز بھى اس وقت ادا كرتا ہے جب اسے بار بار كہا جائے اور اور اس كا پيچھا كيا جائے، اور بعض اوقات تو تجاہل سے كام ليتا ہے، اسى طرح ہمارے ساتھ ميرى بيوى كا بھائى بھى رہتا ہے جو يونيورسٹى ميں زير تعليم ہے، جب ميں گھر ميں ہوتا ہوں تو گھر ميں ہى نماز پڑھانے كى كوشش كرتا ہوں تا كہ بيٹا اور اس ماموں بھى نماز ادا كر ليں، اور اسى طرح بيوى اور ميرى دونوں بيٹياں بھى وقت پر نماز ادا كريں. ميرا سوال يہ ہے كہ: اول: گھر كے نزديك مسجد نہ ہونے كى صورت ميں گھر ميں ہى نماز ادا كرنے كا حكم كيا ہے ؟ دوم: مسجد كى بجائے گھر ميں نماز باجماعت ادا كرنے كا حكم كيا ہے تا كہ يقين كيا جا سكے كہ گھر كے افراد نے بھى نماز ادا كر لى ہے ؟ سوم: مجھے علم ہے كہ والدين كى ذمہ دارى ہے كہ وہ اپنے بچوں كو دينى تعليم ديں، اور اللہ سبحانہ و تعالى كے احكام كى پابندى كا التزام كروائيں، ميں يہ پوچھنا چاہتا ہوں كہ آيا كوئى ايسى عمر ہے جس كے بعد والدين بچے كى ذمہ دارى سے سبكدوش ہو جاتے ہيں ؟ اللہ سبحانہ و تعالى ہميں اور سب كو سيدھى راہ كى توفيق عطا فرمائے، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
- فارسی زبان
Follow us: