جب صحابی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ پوچھا کہ جب فتنے کثرت سے ہوں تو میں کیا کروں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے جواب میں یہ فرمایا ( لوگوں سے علیحدگی اختیار کرو اور اپنے گھر میں بیٹھ رہو ) تو کیا یہ وہ دور اور زمانہ ہے ؟ اور صحیح (بخاری ) کتاب الفتن کے باب جب خلیفہ نہ ہو میں ہے حدیث کا معنی یہ ہے : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو فتنوں کے ظہور کے وقت اعتزال اور علیحدگی کا حکم دیتے ہوئے فرمایا : اور اگر تمہیں درخت کی جڑہیں کھانی پڑیں ) ہم اس حدیث کی وضاحت اور علماء کے اقوال معلوم کرنا چاہتے ہیں ؟