- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- توحید اور اس کی قسمیں
- عبادت اور اس کی انواع
- اسلام
- ایمان اور اس کے ارکان
- ایمان کے مسائل
- احسان
- کفر
- نفاق
- شرک اور اس کی خطرناکی
- بدعت، اس کے انواع اور اس کی کچھ مثالیں
- صحابہ و آل بیت
- توسّل
- ولایت و کرامت اولیاء
- جن
- اسلام میں دوستی و دشمنی کے احکام
- اہل سنت و جماعت
- ادیان و مِلل
- فرقے
- اسلام کی طرف منسوب فرقے
- معاصر فکری مذاہب
- فقہ
- عبادات
- معاملات
- قسم و نذر
- خاندان
- دوا و علاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- قضا
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل پر مبنی فقہ
- اقلّیات کے مسائل پر مبنی فقہ
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوی
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- فضائل اعمال و طاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- عربی زبان
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- رقائق و مواعظ
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- اسلامی دعوت کی صورت حال
قلبی عبادتیں
عناصر کی تعداد: 5
- اردو مؤلّف : ماجد بن سليمان الرسي
یہ (عربی کتاب کا) اردو ترجمہ ہے، اس میں مؤلف -اللہ ان کو جزائے خیر سے نوازے- نے ان اہم شبہات کو ذکر کیا ہے؛ قبر میں مدفون اولیاء و صالحین کو پکارنے والے جن کا سہارا لیتے ہیں، اور یہ دعوی کرتے ہیں کہ یہ شرعی اور صحیح دلائل ہیں، مؤلف نے ان شبہات کا بڑی دقّت وگہرائی سے جائزہ لیا ہے، اور یہ ثابت کیا ہے کہ ان شبہات کا کوئی وزن اور معیار نہیں، کیوں کہ ان شبہات کی بنیاد یا تو ضعیف وموضوع احادیث پر ہے، یا حکایات ومنامات پر، یا فاسد وبے بنیاد عقلی قیاس آرائیوں پر، جوکہ قرآن وحدیث کے دلائل، فہمِ صحابہ اور مسلمانوں کے اجماع کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔
- اردو
پیش نظر مضمون ڈاکٹر صالح سعد سحیمی حفظہ اللہ کی کتاب مذکرہ فی العقیدہ سے ماخوز ایک اہم فصل ہے ۔واضح رہے کہ کتاب (مذکرہ فی العقیدہ ) مدینہ یونیورسٹی کی طرف سے مختلف ممالک میں منعقد ہونے والے تدریبی کورس میں بطور نصاب پڑھایا جاتا ہے۔مولانا عبدالخالق بن محمد عزیرؔنے موضوع کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسے افادہ عام کیلئے اردو قالَب میں ڈھالا ہے ،رب کریم اس مضمون کے نفع کو عام کرے اور ہم سب کے اعمال کو کتاب وسنت کی شرطوں کے مطابق بنائے آمین۔
- اردو
بے شک شریعت کے ماموربہ تمام اعمال میں نیت اورقصد الہی کا پایا جانا ضروری ہے، اگر عمل میں خلوص وللہیت پائی جائے گی تو وہ رب کے یہاں مقبول ہوگا،ورنہ وہ ضائع وبرباد ہو جائے گا۔ ؛کیونکہ نیت عمل کی روح اور مغز ہےِ،اورعمل کی درستگی نیت کی اصلاح و درستگی پر منحصر ہے۔ امام ابن قیّم الجوزیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:"... عبادات سب نیّت پرہی موقوف ہیں۔کوئی فعل بغیر نیّت وقصد کے معتبرہوتا ہی نہیں،مثلاً کوئی شخص پانی کے تالاب یاکنویں میں اترا لیکن واجب غسل ادا کرنے کی نیّت سے نہیں اترا یا غسل خانہ میں گیا لیکن صرف مَیل دور کرنے کی غرض سے گیا ہے یا تیرنے اور ٹھنڈک حاصل کرنے کی غرض سے پانی میں اترا ہے تو نہ غسل ادا ہو گا نہ ثواب حاصل ہوگا،اور نہ عبادت میں یہ غسل داخل ہوگا کیونکہ اسکا قصد و نیّت یہ نہیں ،اس لئے اسے یہ حاصل نہ ہوگا۔ اورہرشخص کے لئے وہی ہے جس کی وہ نیت کرے ۔ اگر کسی شخص نے دن بھر کچھ بھی نہ کھایا پیا لیکن بطورعادت کے یا بسبب کسی مشغولیت کے توظاہر ہے کہ اس کا روزہ نہ ہوگا،نہ اسے روزے کا ثواب ملے گا،کیونکہ اسکی نیّت نہیں، اگرکسی شخص کی کوئی چیزبیت اللہ میں گرپڑے اور اسے ڈھونڈتے ہوئے بیت اللہ شریف کے سات چکرلگاچکا تو اسے طواف کا ثواب ہرگزنہیں مل سکتا۔ اگر کسی فقیرکوہِبہ یا ہدیئے کی نیّت سے کوئی رقم دی توظاہر ہے کہ وہ زکاۃ میں شمار نہ کی جائے گی۔ اگرمسجد میں ہی بیٹھا رہا لیکن بہ نیّت اعتکاف نہیں بیٹھا توظاہرہے کہ اعتکاف نہ ہوگا۔ پھر جیسے کہ یہ چیزجائزہونے اور حکم برداری میں معتبر ہے ثواب وعذاب میں بھی اسکا پورا اعتبار رکھا گیا ہے،... پس یاد رکھوکہ نیّت روح عمل ہے ،نیت لبؔ ولباب عمل ہے ،نیّت ہی عمل کی جڑہے،عمل وقول نیت کے تابع ہیں۔ اس کی صحت سے صحت ہے اور اس کے فساد سے فساد ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث جس میں صرف دو کلمے ہیں۔ اس معاملہ میں ہر طرح اور ہر وجہ سے بالکل کافی شافی ہے۔ ہمیں کہنے دیجئے کہ جملہ علوم کے خزانے ان دو جملوں میں مخفی ہیں۔ فرماتے ہیں :"کہ تمام اعمال كا دارومدارنیتوں پرہیں،اورہرشخص کے لئے وہی ہے جس کی وہ نیت کرے"۔ پہلے جملے میں تو بیان ہے کہ عمل نیّت کے ساتھ ہی واقع ہوتا ہے، کوئی عمل بلا نیّت ہوتا ہی نہیں۔ پھر دوسرے جملے میں بیان ہے کہ عامل کے لئے اس کے عمل سے وہی ہوتا ہے جو اس کی نیّت میں ہو۔ پس یہ فرمانِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم تمام عبادات ،تمام معاملات،تمام قسمیں،تمام نذریں،تمام لین دین اورکل افعال کوشامل ہے"۔(اعلام الموقعین ، جلد دوم ،ص:۱۳۳) ۔ لہذا معلوم ہوا کہ تمام عبادات کی درستگی کیلئے نیت کا پا یا جانا ضروری ہے، اور نیت ہی کی بنیاد پر ان پر ثواب حاصل ہوسکتا ہے۔ پیش نظر کتاب ‘‘عبادات میں نیت کا اثر’’میں ریاض احمد محمد مستقیم ۔ حفظہ اللہ۔ نے کتاب وسنت اور اقوال سلف کی روشنی میں نیت کی اہمیت وفضیلت اور عبادات وغیرہ میں نیت کے اثرات کا عمدہ تذکرہ فرمایا ہے۔ کتاب کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اردو زبان میں نیت کے موضوع پرمستقل پہلی تصنیف ہے جسے قدیم وجدید مستند علمی مصادرومآخذ سے ترتیب دیا گیا ہے۔
- اردو مؤلّف : سعيد بن علي بن وهف قحطاني ترجمہ : عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلیؔ مدنی مراجعہ : ابو المکرم عبد الجلیل
اخلاص کے نور اور آخرت کے عمل سے دنیا طلبی کی تاریکیوں کے سلسلہ میں یہ ایک مختصر رسالہ ہے, جس میں مولف حفظہ اللہ نے اخلاص کا مفہوم, اسکی اہمیت اور اچھی نیت کا مقام بیان کیا ہے, اور نیک عمل سے دنیا طلبی کی خطرناکی, دنیا کی خاطر عمل کی قسمیں, ریاکاری کی خطرناکی, اسکے انواع واقسام ,عمل پراسکے اثرات اور ریاکاری کے اسباب ومحرکات نیز حصول اخلاص کے طریقے ذکر کیا ہے. نہایت ہی مفید کتاب ہے ضرور استفادہ اٹھائیں.
- اردو مؤلّف : خالد بن عبد الله المصلح مراجعہ : مشتاق احمد كريمي ناشر : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعية الجاليات ربوہ، رياض
دلوں کی اصلاح وپاکیزگی: زیر نظر کتاب عربی کتاب’’صلاح القلوب‘‘ کا سلیس اردو ترجمہ ہے،جس میں دلوں پر وارد ہونے والی آفات وخطرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے، ان خطرات میں شرک ،بدعت، اتباع شہوات، شبہات وغفلت کا شکارہونا قابل ذکر ہیں۔ساتھ ہی ان آفات وخطرات کی دوا وعلاج کے نسخے بھی تجویز کئے گئے ہیں، جن میں قرآن کریم،اللہ سے محبت، ذکرالہی، توبہ واستغفار،اللہ سے دعا وفریاد،آخرت کی یاد، سلف صالحین کی سیرتوں کا مطالعہ اور نیک وصالح لوگوں کی صحبت ورفاقت قابل ذکرہیں۔ ترجمہ :ابو فیصل سمیع اللہ۔