- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- توحید اور اس کی قسمیں
- عبادت اور اس کی انواع
- اسلام
- ایمان اور اس کے ارکان
- ایمان کے مسائل
- احسان
- کفر
- نفاق
- شرک اور اس کی خطرناکی
- بدعت، اس کے انواع اور اس کی کچھ مثالیں
- صحابہ و آل بیت
- توسّل
- ولایت و کرامت اولیاء
- جن
- اسلام میں دوستی و دشمنی کے احکام
- اہل سنت و جماعت
- ادیان و مِلل
- فرقے
- اسلام کی طرف منسوب فرقے
- معاصر فکری مذاہب
- فقہ
- عبادات
- معاملات
- قسم و نذر
- خاندان
- دوا و علاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- قضا
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل پر مبنی فقہ
- اقلّیات کے مسائل پر مبنی فقہ
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوی
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- فضائل اعمال و طاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- عربی زبان
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- رقائق و مواعظ
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- اسلامی دعوت کی صورت حال
- اردو مُفتی : شعبہ علمی اسلام سوال وجواب سائٹ مراجعہ : عزیزالرحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ
سوال:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:(مَن تمسَّك بسنّتي عندَ فسادِ أمّتي له أجرُ مائةِ شهيد(’’جس شخص نے میری امت میں فساد بپا ہونے کے وقت بھی میری سنت کو تھام کر رکھا اس کیلئے سو شہیدوں کا ثواب ہے‘‘ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ اور اگر صحیح ہے تو پھر انسان کو سنت پر کار بند رہنے کیلئے کن کن کاموں کو بجا لانا چاہیے تا کہ سنت کو تھامنے والوں میں شمار ہو سکے؟ میں ایک عرب ملک میں رہائش پذیر ہوں اور صورت حال سب کے سامنے ہے۔۔تو کیا صرف گناہوں سے دور رہنا اس کیلئے کافی ہوگا؟