- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- توحید اور اس کی قسمیں
- عبادت اور اس کی انواع
- اسلام
- ایمان اور اس کے ارکان
- ایمان کے مسائل
- احسان
- کفر
- نفاق
- شرک اور اس کی خطرناکی
- بدعت، اس کے انواع اور اس کی کچھ مثالیں
- صحابہ و آل بیت
- توسّل
- ولایت و کرامت اولیاء
- جن
- اسلام میں دوستی و دشمنی کے احکام
- اہل سنت و جماعت
- ادیان و مِلل
- فرقے
- اسلام کی طرف منسوب فرقے
- معاصر فکری مذاہب
- فقہ
- عبادات
- معاملات
- قسم و نذر
- خاندان
- دوا و علاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- قضا
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل پر مبنی فقہ
- اقلّیات کے مسائل پر مبنی فقہ
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوی
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- فضائل اعمال و طاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- عربی زبان
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- رقائق و مواعظ
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- اسلامی دعوت کی صورت حال
-
اردو
مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی مراجعہ : محمد خبیب احمد
مقالاتِ محدًث مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ: یہ ایک حقیقت ہے کہ برصغیرپاک وہند میں علم حدیث کی تاریخ تب تلک تشنہ تکمیل رہے گی جب تک علامہ محمد عبد الرحمن محدّث مبارک پوریؒ کا ذکرخیرنہ ہو۔ آپ اپنے وقت کے بہت بڑے محدّث،مفسّر،محقّق،مفتی،ادیب اورنقّاد تھے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے انہیں علم کی غیرمعمولی بصیرت وبصارت ،نظروفکر کی گہرائی،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اورژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی۔ زہد وتقوی،اخلاص وللہیت،حسن عمل اورحسن اخلاق کے پیکرتھے۔ ’’تحفۃ الاحوذی‘‘ ان کا علمی شاہکارہے،اس کے علاوہ دو درجن سے زائد مختلف عناوین پران کی تحقیقی کاوشیں صحیفہ قرطاس پرمرتسم ہیں۔ ’’تحقیق الکلام فی وجوب القراءۃ خلف الامام‘‘ توکئی بار زیور طبع سے آراستہ ہوئی،مگراکثرایسی ہیں جو ایک یا دوبار شائع ہوئیں اورپھر دستیاب نہ ہوسکیں۔ اب ’’ادارۃ العلوم الاثریہ‘‘ آپ کی کمیاب بلکہ نایاب تصانیف کو’’مقالات محدّث مبارکپوری‘‘ کے عنوان سے شائع کرنے کی سعادت حاصل کررہا ہے جوحسب ذٰیل ہیں: 1-نورالأبصار في تائيد نور الأبصار 2- ضياء الأبصار في ردّ تبصرة الأنظار. 3-ضياء الأبصار في رد تبصرة الأنظار 4-المقالة الحسنى في سنّية المصافحة باليد اليمنى 5-القول السديد فيما يتعلق بتكبيرات العيد 6-تكبيرة الجنائز 8-إعلام أهل الزمن 9-خير الماعون في منع الفرار من الطاعون اس مجموعہ مقالات کی مراجعت ادارہ کے رفیق مولانا حافظ محمد خبیب احمد صاحب نے کی اورمقدور بھرحوالہ جات کا بھی تقابل کیا ہے۔ رب العالمین اس کتاب کے نفع کوعام کرے اورجملہ ناشرین کے حق میں صدقہ جاریہ بنائے آمین۔(ش۔ر)
-
اردو
Lecturer : عبد الرحمن بن عبد العزيز السديس مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
خُطبات حرم (کوکبۃ الکوکبۃ ): اسلام نے خطابت کی شان نہایت بلند کی ہے کیونکہ دعوت وتبلیغ میں فن خطابت کوخصوصی اہمیت حاصل ہے۔ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم خطباء کے امام اوران کے لئے بہترین نمونہ تھے۔خطابت کا یہ سنہرا سلسلہ سلف صالحین میں اسی طرح ایک سے دوسرے تک منتقل ہوتا رہا، یہاں تک کہ ہم تک بھی اس کی جھلکیاں اور آثارپہچنے۔موجودہ دورمیں انٹرنٹ کی ایجاد نے مسلمانوں تک اسلام کا پیغام پہنچانا بہت آسان کردیا ہے لہذا خطیب کی ذمہ داری اور بڑھ جاتی ہے، خطیب کو اس ماہرطبیب کی طرح ہونا چاہئے جو معاشرے کی بیماریوں کی تشخیص اوران کے اسباب کا جائزہ لے کرحکمت ودانائی سے صحیح علاج تجویزکرے۔اوراس سلسلے میں اسے اپنے سامنے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ رکھنا چاہئے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نمونہ معتدل اور متوازن راستہ فراہم کرتا ہے۔خطیب کو چاہئے کہ اپنے خطاب میں لوگوں کے دلوں کو جوڑنے اور ان میں اتحاد پیدا کرنے والی باتیں کرے تاکہ ان میں ایسی دراڑیں نہ پڑیں جن سے معاشرے کی چُولیں ڈھیلی ہوں۔ یقیناً وہ خطیب عقلمند ہوگا جو اپنے منصب کو پہچانے ،اپنی ذمہ داریوں کو سمجھے اور سامعین کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے عصرحاضر کے تقاضوں کے مطابق اپنی بات کو رکھے۔زیرنظرکتاب’’کوکبۃ الکوکبۃ‘‘ اختصار’’ کوکبة المنيفة من منبرالكعبة الشريفة"ان خطبات جمعہ کا پہلا مجموعہ ہے جو مسجد حرام کے امام وخطیب وسربراہ امورحرمین شریفین ڈاکٹرعبدالرحمن بن عبد العزیز السدیس حفظہ اللہ نے ارشاد فرمائے ہیں اورجسے افادہ عام کی خاطرشیخ عبد الہادی عمری مدنی حفظہ اللہ نے بہترین اردو قالَب میں ڈھالا ہے۔قارئین کرام!یہ بات واضح رہے کہ امام محترم ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس حفظہ اللہ کی دنیا بھرمیں تلاوت قرآن مجید کے منفرد اسلوب کی وجہ سے ایک خاص پہچان ہے۔دنیا کے کروڑوں مسلمان آپ کے اسلوب تلاوت سے اپنی تلاوت کو مربوط کرنا باعثِ سعادت سمجھتے ہیں۔اس بلند مقام کے ساتھ ساتھ آپ نہایت بلند پایہ خطیب،پختہ عالم دین اور صاحب ِ اسلوب ادیب ہیں۔آپ کے خطبات کی شان نرالی ہے،زبان وبیان کی مہارت گویا موجیں مارتا ہوا سمندر ہے۔عموماً حمد وثنا ہی میں خطبے کے موضوع کا خلاصہ سمیٹ دیتے ہیں،پھرحالاتِ حاضرہ پر بقدر ضرورت تبصرہ اورعالم اسلام کے مرکزی منبرسے متعلقین،حکّام،مبلغین،صحافی،اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کے لئے ان کی ذمہ داریوں کی حکیمانہ اسلوب میں یاد دہانی آپ کا خاص امتیازہے۔ علامہ موصوف کے دل میں دنیا بھرکے مسلمانوں کے لئے جوتڑپ ہے اس کا اندازہ ان خطبات پر نظرڈالتے ہی ہوجاتا ہے۔اورامّتِ مسلمہ کے لئے شیخ محترم کی پرسوز دعاؤں کا تذکرہ توزبان زدخاص وعام ہے۔ خطباتِ جمعہ کا یہ خوبصورت گلدستہ امام حرم کی طرف سے دنیا کے ائمہ وخطبائے مساجد کے لئے ایک بہترین تحفہ ہے۔ (نظرثانی:طارق جاویدعارفی اوران کے رفقاء ناشر:مکتبہ دارالسلام،ریاض۔سعودی عرب)
- اردو مؤلّف : ضیاء الدین اصلاحی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
تذکرۃ المحدّثین: آسمانِ علم کے آفتابوں،ماہتابوں،روشن ستاروں اورگُلستانِ حدیث کے مہکتے گُلابوں کا رُوح پَرور دِلآویز اورایمان افروز تحقیقی تذکرہ۔ یہ کتاب تین حصّے پر مشتمل ہے: حصّہ اوّل میں دوسری صدی کے آخرسے لے کرچوتھی صدی ہجری کے اوائل تک کے اکثرمشہوراورصاحبِ تصنیف محدثین کرام کے حالات وسوانح اوران کی علمی وحدیثی خدمات کی دلآویز وروح پَرورتفصیل بیان کی گئی ہے ۔ حصّہ دوم میں چوتھی صدی ہجری کے نصف آخر سےآٹھویں صدی ہجری تک کےاکثرمشہوراورصاحب تصنیف محدثین کرام کے حالات وسوانح اوران کی علمی وحدیثی خدمات کی دلآویزوروح پَرور تفصیل ہے۔ حصّہ سوم میں چھٹّی صدی ہجری سے لے کرخانوادہ شیخ عبد الحق محدّث دہلوی تک کے ممتاز اورصاحب تصانیف ہندوستانی محدثین کرام کے حالات وسوانح اوران کی علمی وحدیثی خدمات کی دلآویزوروح پَرورتفصیل ہے۔ یہ کتاب ہراسلامی لائبریری، ہرمدرسہ وتعلیمی ادارہ کی اوّلین اوربنیادی ضرورت ثابت ہوگی۔ حدیثِ رسول اورعلم حدیث سے شغف ودلچسپی رکھنے والے متلاشیان علم کے لئے یہ ایک گرانقدرتحفہ اورمینارہ نورثابت ہوگی۔ تالیف:جناب مولانا ضیاء الدین اصلاحی، تقریظ: شیخ ابوالحسن مبشّراحمد ربّانی تقدیم: جناب مولانا شاہ معین الدین احمد ندوی ناشر: دارالبلاغ ،لاہور،پاکستانَ۔
- اردو مؤلّف : محب الدین الخطیب مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
صحابہ کرام اس امت کے سب سے افضل واعلی لوگ تھے ،انہوں نے نبی کریمﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،ان کے ساتھ مل کر کفار سے لڑائیاں کیں ، اسلام کی سر بلندی اور اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دیا۔ پوری امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صحابہ کرام تمام کے تمام عدول ہیں یعنی دیانتدار،عدل اور انصاف کرنے والے ،حق پر ڈٹ جانے والے اور خواہشات کی طرف مائل نہ ہونے والے ہیں۔ صحابہ کرام کے بارے میں اللہ تعالی کا یہ اعلان ہے کہ اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔ لیکن بعض لوگوں نے صحابہ کرام کے باہمی اجتہادی اختلافات کو سامنے رکھ کر ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دینا شروع کر دی ہے۔ مشاجرات صحابہ کے بارے میں امت نے ہمیشہ محتاط موقف اختیار کیا ہے اور ان کے باہمی اختلافات کو حسن ظن پر محمول کر کے صحابہ دشمنی سے امکانی حد تک اجتناب کیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " اسلامی پیغام کے اولین علمبردار " مصر کے معروف عالم دین علامہ سیّد محب الدین الخطیب رحمۃ اللہ علیہ کی عربی تصنیف "حملۃ رسالۃ الاسلام الأوّلون" کا اردو ترجمہ ہے جس کی سعادت محترم محمد اسلم سیف فیروز پوری نے حاصل کی ہے۔ مولف رحمہ اللہ نے اس کتاب میں مشاجرات صحابہ پر بڑی اہم گفتگو کی ہے۔اللہ تعالیٰ مولف کی اس مخلصانہ کوشش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو صحابہ کرام سے محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین(راسخ) تقدیم: پروفیسرغلام حریری رحمہ اللہ۔
- اردو مؤلّف : عتیق الرحمن سنبھلی نعمانی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
واقعہ کربلا اور ا سکا پس منظر ایک نئےمطالعے کی روشنی میں: نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شہادت ایک عظیم سانحہ ہے جس کی مذمت بہرآئینہ ضروری ہے۔ لیکن اس بنیاد پر ماتم، سینہ کوبی اور سبّ و شتم کا بازار گرم کرنے کی بھی کسی طور تائید نہیں کی جا سکتی۔ زیر نظر کتاب میں مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلی نے غیر جانبداری سے سانحہ کربلا پربالدلائل اپنی قیمتی آراء کا اظہار کیا ہے اور اس کا مکمل پس منظر تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے۔ مکمل کتاب 12 ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلا باب شہادت عثمان رضی اللہ عنہ ، خانہ جنگی، صلح حسین رضی اللہ عنہ پر ہے۔ ایک باب یزید کی ولی عہدی کی تجویز اور حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کے عنوان سے ہے جس میں یزید کی ولی عہدی سے متعلق کھل کر بحث کی گئی ہے۔ باب دہم میں واقعہ کربلا کی مکمل سرگزشت بیان کی گئی ہے۔ جبکہ اس سے اگلے باب میں شہادت کے بعد کی کہانی کو کسی لگی لپٹی کے بغیر بیان کیا گیا ہے۔مولانا نے یزید پر سب و شتم کے مسئلہ کو بھی بڑے احسن انداز سے قلم زد کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ شہادت حسین رضی اللہ عنہ میں یزید کسی بھی حوالے سے ملوث نہیں تھے۔ فاضل مؤلف نے نہایت عرق ریزی کے ساتھ سانحہ کربلا کے اسباب سے نقاب کشائی کرنے کے ساتھ ساتھ واقعات شہادت میں مبالغہ آمیزی کی بھی قلعی کھولی ہے۔(ع۔م)
- اردو مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
تاریخ عالَم قبل ازاسلام سے لے کر مغلیہ سلطنت کے آخری تاجدار بہادر شاہ ظفرؒ تک ملّت اسلامیہ کی تیرہ سوسالہ مکمّل تاریخ، ڈھائی ہزار سے زائد صفحات پر افراد اور اقوام کے نشیب وفراز اورعروج وزوال کی داستانوں پر مشتمل مفید علمی کتاب ،جو تاریخ اسلام کی بے شمار کتب سے بے نیاز کردیتی ہے۔ سلیس زبان،عام فہم اور آسان طرزِ بیان، مدارس ،سکولوں، کالجوں اور جامعات کے اساتذہ وطلبا کے لئے یکساں فائدہ مند۔ایک ایسی منفرد تاریخ جس کا ہر اچھی لائبریری اور پڑھے لکھے گھرانے میں ہونا ضروری ہے۔ تالیف:جناب مفتی زین العابدین سجّاد میرٹھی، وجناب مفتی انتظام اللہ شہبانی اکبرآبادی، حفظہما اللہ، ناشر:ادارہ اسلامیّات،لاہور۔
- اردو مُقرّر : ابو زید ضمیر مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
پیش نظر ویڈیو میں ابو زید ضمیر ۔حفظہ اللہ۔ نے امام حسین رضی اللہ عنہ اور یزید بن معاویہ اور کربلاء کے تعلق سے درج ذیل اہم گوشوں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے: ۱۔امام حسین رضی اللہ کی فضیلت ومنقبت کا بیان ۲۔یزید بن معاویہ کے تعلق سے علمائے جرح وتعدیل وعلمائے سیر وتواریخ کے تحقیقی موقف کا بیان ۳۔ نام نہاد اہل سنت والجماعت کی طرف سے جہالت ولاعلمی اور شیعہ روافض کی اندھی تقلید میں ماہ محرّم اور خاص طور سے یوم عاشوراء(دسویں محرّم) کو کئے جانے والے شرکیہ وبدعی امور کا بیان نہایت ہی مفید ویڈیو ہے ضرور مشاہدہ فرمائیں۔
- اردو مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
حادثہ کربلا اور سبائی سازش: پیش نظر کتاب میں شیخ ابوالفوزان کفایت اللہ سنابلی ۔حفظہ اللہ۔ نے حادثہ کربلا کے تعلق سے سبائی سازشوں کو بے نقاب کرکے واقعہ کی اصل حقیقت سے متعارف کرایا ہے، نیز یزید بن معاویہ کی شخصیت وسیرت کے حوالے سے کتاب وسنت وآثار سلف کی روشنی میں تفصیلی علمی وتحقیقی کلام کیا ہے۔ کتاب کا مطالعہ ہرعام وخاص کے لئے بے حد مفید ثابت ہوگا۔
- اردو
حیاتِ تابعین کے درخشاں پہلو : پیش نظر کتاب میں آغوش صحابہ میں تعلیم و تربیت پانے والے عظیم المرتبت تابعین کی قابل رشک زندگی کے حیرت انگیز واقعات کی دلنشیں جھلکیاں پیش کی گئی ہیں۔ اور ہر تابعی کے تذکرے کے بعد ان مستند کتابوں کے حوالہ جات بھی درج کردئے گئے ہیں جن سے یہ واقعات اخذ کئے گئے ہیں۔ یہ کتاب عربی زبان میں تفسیر وادب کے معروف سکالر ڈاکٹر عبدالرحمن رافت باشا مرحوم کی قلمی کاوش کا نتیجہ ہے، جس نے ادبی اور علمی حلقوں میں تہلکہ مچادیا- یہ کتاب پھول کی پتی اور ہیرے کے جگر کا آ میختہ ہے، اس میں دارورَسن کے نوحے بھی ہیں اور لطف وعنایات کے زمزمے بھی ، اس میں حجاج بن یوسف کے ظلم و جور اور عمر بن عبد العزیز کے عدل وانصاف ، خلفائے بنو امیہ کے شاہانہ ٹھا ٹھ باٹھ ، اور شاگردان صحابہؓ کی درویشانہ طرزِ معاشرت کی دلپذیر جھلک دکھائی گئی ہے۔ اس عربی ادب اور سیرت نگاری کے شاہکار کو بعض عرب ممالک کے تعلیمی اداروں میں شامل نصاب کرلیا گیا ہے ، تاکہ ان ادارو ں میں تعلیم حاصل کرنے والا ہر نوجوان اپنی عظمتِ رفتہ کے نقوش کا بچشم خود مشاہدہ کر سکے۔ اس اثر انگیز انقلابی کتاب کو رواں دواں اور سلیس اردو زبان کے قالَب میں ڈھالنے کی سعادت محترم محمو د احمد غضنفر کے نصیب میں آئی ہے جنہوں نے عربی ادب کی چاشنی ،لطافت اور شیرینی کی جھلک اردو میں بھی باقی رکھنے کی حتی المقدور کوشش کی ہے۔ دعا ہے کہ ان خرقہ پوش عظیم المرتبت ہستیوں کی قابل رشک سیرت کا مطالعہ ہمارے دلوں کے لیے رقت انگیز ثابت ہو اور ہمیں انکے نقش قدم پر چلتے ہوئے زندگی کے کٹھن مراحل طے کرنے کی توفیق ارزانی میسّر ہو۔
- اردو
- اردو مُفتی : محمد الأمين الشنقيطي
کیا اصحاب کہف ہی اصحاب رقیم ہیں یا کہ وہ کوئ اور قوم ہیں ؟
- اردو
- اردو مُقرّر : مقصود الحسن الفيضي مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
یزید بن معاویہ کون ؟: (حصہ 3) اس حصہ میں فاضل خطیب نے مندرجہ ذیل نکات پر گفتگو فرمائی ہے: وفاتِ یزید ، کربلا کے بعد اسلام کے زندہ ہونے کا دعوی اور اسکی حقیقت، کیایزید نام رکہنا درست ہے؟ کیا یزید کو "رحمه الله " کہنا درست ہے؟ وغیرہ۔۔۔
- اردو مُقرّر : مقصود الحسن الفيضي مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
یزید بن معاویہ کون ؟: (حصہ دوم) اس حصہ میں فاضل خطیب نے مندرجہ ذیل نکات پر گفتگو فرمائی ہے: کیا یزید حسینؓ کا قاتل تھا؟ اگر یزید حسینؓ کا قاتل نہیں تھا تو کیا وہ انکی قتل پر خوش تھا؟ حسینؓ کے قتل پر یزید کا موقف ، عبد اللہ بن زبیرؓ کا حسینؓ کی وفات کے بعد مکہ میں خلافت کا دعوی ، اہل مدینہ کا یزید کے خلاف عَلم بغاوت بلند کرنا، کبار صحابہ کا اہل مدینہ سے یزید کی بیعت نہ توڑنے کی اپیل، اہل مدینہ کے انکار پر یزید کا اعلانِ جنگ ، اہل مدینہ سے قتال پر یزید کا افسوس اور انہیں عطیات کی بوچھار، کیا یزید شرابی اور نماز کا تارک تھا؟ یزید کی مذمت میں وارد روایات کی تحقیق، یزید کے سلسلہ میں اہل سنت والجماعت کا موقف۔
- اردو مُقرّر : مقصود الحسن الفيضي مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
یزید بن معاویہ کون ؟: (حصہ اول) اس حصہ میں فاضل خطیب نے مندرجہ ذیل نکات پر گفتگو فرمائی ہے: 1- مُردوں کے سلسلے میں اہل سنت والجماعت کا موقف 2-صحابہ کرام کے درمیان رونما ہونے والے اختلافات کے سلسلے میں اہل سنت والجماعت کا موقف 3-تاریخی روایات کی تحقیق وتفتیش 4- یزید کی پیدائش، اسکی خلافت ، حسین رضی اللہ عنہ کا یزید کی بیعت سے انکار، اہل کوفہ کی دعوت پر حسین رضی اللہ عنہ کا کوفہ جانے پر اصرار، سانحہ کربلاء اور حسین رضی اللہ عنہ کا اہل کوفہ کے ہاتھوں بے دردی سے قتل۔
- اردو مؤلّف : ابوالحسن مبشّر احمد ربّانی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
شیخ عبد القادر جیلانیؒ اور موجودہ مسلمان : شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کے نام سے کون واقف نہیں۔ علمی مرتبہ،تقوی اور تزکیہ نفس کے حوالہ سے شیخ کی بے مثال خدمات چہار دانگ عالم میں عقیدت و احترام کے ساتھ تسلیم کی جاتی ہے۔مگر شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے فرط عقیدت میں شیخ کی خدمات وتعلیمات کو پس پشت ڈال کر ایک ایسا متوازی دین وضع کررکھا ہے جو نہ صرف قرآن وسنّت کےصریح منافی ہے بلکہ شیخ کی مبنی برحق تعلیمات کے بھی منافی ہے۔اس پر طُرّہ یہ کہ اگر ان عقیدت مندوں کو ان کی غلوکاریاں سے آگاہ کیا جائے تو یہ نہ صرف اصلاح کرنے والوں سے برہم ہوتے ہیں بلکہ انہیں اولیاء ومشائخ کا گستاخ قرار دے کر مطعون کرنے لگتے ہیں۔ زیر مطالعہ كتاب میں مشہورمحقّق وعالم دین شیخ ابوالحسن مبشّرأحمد ربّانی -حفظہ اللہ- نے شیخ عبدالقادرجیلانیؒ کا عقیدہ ومسلک بیان کرکے، انکے عقیدت مندوں کی غلو کاریوں کا علمی و تنقیدی جائزہ لیا ہے۔ آپ نےکتاب کو بنیادی طور پر تین ابواب میں تقسیم کیا ہے ،پہلا باب،شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کے مستندسوانح حیات پر مشتمل ہے،دوسرے باب میں شیخ کے عقائد ونظریات اور دینی تعلیمات کے بارے میں بحث کی ہے جب کہ تیسرے باب میں ان غلط عقائد کی بھرپور نشاندہی کی ہے جنہیں شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے شعوری یا غیر شعوری طور پر عوام میں پھیلا رکھا ہے۔
- اردو
زيرمطالعہ کتاب "رفع الملام عن ائمة الأعلام" میں اکابرعلماء اورخصوصاً ائمہ اربعہ کی جانب منسوب اس غلط فہمی کا ازالہ کیا گیا ہے کہ انہوں نے دانستہ حدیث نبویہ کو نظرانداز کرکے اپنے مقلدین کو اپنے اقوال وافکارکی پیروی کا حکم دیا- امام ابن تیمیہ –رحمہ اللہ- نے دلائل وبراہین کی روشنی میں ثابت کیا ہے کہ ایک عالم اورامام بھی ایسا نہیں جس نے شعوری طورپرحدیث نبوى سے صرفِ نظر کرتے ہوئے اپنے اقوال واعمال کو دین میں حجت قراردیا ہو- امام تو کیا کوئی مسلم بھی اس فعل شینع کی جسارت نہیں کرسکتا- شیخ نے پوری تفصیل کے ساتھ ان اعذارواسباب کی نشان دہی کی ہے جن کی بناپربعض احادیث کے مطابق بعض حلقوں میں عمل نہ کیا جاسکا،1- مثلاً ان اسباب میں سے ایک سبب یہ ہے کہ بعض اوقات ایک عالم علم وفضل کے باوصف کسی حدیث سے آگاہ نہیں ہوتا اور اس لئے وہ اس پرعمل کرنے سے قاصررہتا ہے-اس ضمن میں نے انہوں نے شیخین ابوبکروعمررضی اللہ عنہما کی مثالیں دی ہیں کہ تمام ترعظمت وفضیلت کے باوجود بعض احادیث سے آگاہ نہ تھے،حتى کہ ان سے کمتردرجہ کے لوگوں نے انکو ان احادیث سے آگاہ کیا اورانہوں نے بصد شکران احادیث کوتسلیم کیا اورانکے مطابق عمل کیا- 2-ایک امام بعض اوقات ایک حدیث کواس لئے نظراندازکردیتا ہے کہ وہ حدیث سنداً اس کے نزدیک صحیح نہیں ہوتی،بلكہ وہ اسکو ضعیف اورناقابل اعتماد تصورکرتا ہے- 3-کسی حدیث پرترک عمل کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ ایک امام کے مقررکردہ شرائط پرپوری نہیں اترتی،اگرچہ دیگرمحدثین اس کو صحیح اورقابل عمل قراردیتے ہوں،على ہذا القیاس پورا رسالہ اسی قسم کے اسباب واعذارپرمشتمل ہے. مترجم:پروفیسرغلام احمد حریری- تقدیم،تحقیق،تخریج:محمدخالد سیف سن طباعت:1979ء ناشر:طارق اکیڈمی-فیصل آباد.
- اردو تحریر : محمد ایوب سلفی مراجعہ : أبو عدنان محمد منير قمر
واقعہ کربلا کو بیان کرنے والے اکثر رواۃ جھوٹے’مجہول ’غیرمعتبر’غالى اور کٹر پسند شیعہ ہیں’ انہوں نے مبالغہ آرائیوں اور داستانوں سے بھرے ہوئے واقعات بیان کئے اور بہت سی روایتیں خود گھڑی ہیں اور مؤرخین نے انکو بلا تحقیق اور بلا کسی نقد وتبصرہ نقل کیا –یہی وجہ ہے کہ واقعات کربلا کی اصل حقیقت سے مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ نا واقف رہ گیا اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور حضرت یزید رحمہ اللہ کے سلسلے میں طرح طرح کی غلط فہمیوں کا شکارہوگیا- واقعات کربلا کے بیان میں تاریخ کی کتابوں میں اتنا تضاد ہے کہ ان میں واقعہ کی صحیح نوعیت کی پہچان بڑا مشکل امرہے اور کونسی روایت صحیح ہے اور کونسی غلط ہے اسکی تمییز کرنا بھی کوئی آسان کام نہیں رہا ہے- زیرنظر مضمون میں واقعہ کربلا کو اسلامى تاریخ ’ائمہ رجال کی کتب اور حقیقت پسند مؤلفین اور اعتدال کے خوگرمؤرخین اور ائمہ کی تحریروں کی روشنی میں مختصرا پیش کیا گیا ہے .واضح رہے کہ اس مضمون میں تاریخ کی ان روایتوں پر اعتماد کرنے کی کوشش کی گئی ہے جن پر اکثر مؤرخین متفق ہیں.زبان اردو میں- ناچیزکے ناقص علم کے مطابق- کربلاء کے موضوع پر سب سے بہترین ’مختصراور جامع مضمون ہے. ضرور مطالعہ کریں.
- اردو
- اردو مُقرّر : عبد المجید بن عبد الوہاب مدنی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
زيرنظرویڈیو میں شیخ عبد المجید بن عبد الوہاب مدنی حفظہ اللہ نے نہایت ہی عمدہ اسلوب میں قوموں کی عروج وزوال کی داستان کو قرآن کے آئینے میں بیان کی ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ رفعت وبلندی قوموں کو صرف قرآنی فرامین کے مطابق عمل کرکے ہی حاصل ہوسکتی ہے.نہ کہ ٹکنالوجی وسائنسی ایجادات سے . علامہ اقبال رحمہ اللہ نے سچ ہی فرمایا ہے: وہ زمانے میں معزّز تھے مسلماں ہوکر اورہم خوارہوئے تارکِ قرآن ہوکر