- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- توحید اور اس کی قسمیں
- عبادت اور اس کی انواع
- اسلام
- ایمان اور اس کے ارکان
- ایمان کے مسائل
- احسان
- کفر
- نفاق
- شرک اور اس کی خطرناکی
- بدعت، اس کے انواع اور اس کی کچھ مثالیں
- صحابہ و آل بیت
- توسّل
- ولایت و کرامت اولیاء
- جن
- اسلام میں دوستی و دشمنی کے احکام
- اہل سنت و جماعت
- ادیان و مِلل
- فرقے
- اسلام کی طرف منسوب فرقے
- معاصر فکری مذاہب
- فقہ
- عبادات
- معاملات
- قسم و نذر
- خاندان
- دوا و علاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- قضا
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل پر مبنی فقہ
- اقلّیات کے مسائل پر مبنی فقہ
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوی
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- فضائل اعمال و طاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- عربی زبان
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- رقائق و مواعظ
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- اسلامی دعوت کی صورت حال
نکاح
عناصر کی تعداد: 5
- اردو مُفتی : شعبہ علمی اسلام سوال وجواب سائٹ مراجعہ : عزیزالرحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ
سوال: کیا نصرانی عورت سے شادی کی جاسکتی اوراسے قبول اسلام پر مجبور کیا جاسکتا ہے؟
- اردو مُفتی : شعبہ علمی اسلام سوال وجواب سائٹ مراجعہ : عزیزالرحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ
سوال:کیا محرم کے مہینے میں شادی کرنا مکروہ ہے؟ میں نے کچھ لوگوں سے ایسا ہی سنا ہے۔
- اردو مُفتی : عبد الرحمن بن ناصر السعدي
اگر كسى شخص كى دو بيوياں ہوں، اور اس شخص كى ماں نے اسے ايك بيوى كے حقوق ميں كوتاہى پر مجبور كر ديا تو خاوند نے اس بيوى كو اس كوتاہى ميں ہى اپنے ساتھ رہنے يا پھر عليحدگى اختيار كرنے كا كہہ ديا اور بيوى اس كے ساتھ رہنا اختيار كر لے تو كيا ايسا جائز ہو گا ؟
- اردو مُفتی : محمد بن صالح العثيمين
ميرے كئى ايك رشتے آئے ليكن والد صاحب نے يہ كہہ كر رد كر ديے كہ ابھى ميرى تعليم مكمل نہيں ہوئى، ميں نے والدين كو منانے كى كوشش كى كہ مجھے شادى كى رغبت ہے اور شادى ميرى تعليم ميں ركاوٹ پيدا نہيں كريگى، ليكن والدين اپنے موقف پر قائم رہے، تو كيا والدين كى رضامندى كے بغير ميرے ليے شادى كرنا جائز ہے، وگرنہ مجھے كيا كرنا چاہيے ؟
- اردو مُفتی : عبد العزيز بن عبد الله بن باز
ايك شادى شدہ نوجوان آدمى جو جنون جيسے مرض كا شكار ہونے كى بنا پر ہر وقت پريشان سا رہتا ہے، اور كمزور حافظہ كى بنا پر وسوسے كا بہت زيادہ شكار ہے, وہ اپنے اس خاندان والوں كے ساتھ ہى رہائش پذير ہے جو نجوميوں اور بدفالي پر ايمان ركھتا ہے. اسى بنا پر وہ اسے كہتے ہيں كہ اسے جو بيارى اور تكليف ہو رہى ہے اس كا سبب اس كى بيوى ہے اور وہ اسے منحوس قرار ديتے ہيں، كيونكہ اس كا ستارہ منحوس ہے، اور اگر وہ اسے نہيں چھوڑتا تو بيمارى بھى نہيں جائيگى. اس نوجوان نے بيمارى سے شفايابى كا لالچ كرتے ہوئے بيوى كو تين طلاق كےالفاظ ادا كر ديے، ان الفاظ كى ادائيگى كرتے وقت اس كے پاس كوئى شخص نہ تھا حتى كہ بيوى بھى نہ تھى، اور بيوى كے گھر سے چلے جانے اور واپس نہ آنے كے خوف كى بنا پر اس نے اس كے بارہ ميں كسى كو بتايا بھى نہيں، وہ كچھ عرصہ اس كے پاس رہى حتى كہ اس كے بچے كو جنم ديا. اس نوجوان نے اس كے متعلق دريافت كيا تو اسے كہا گيا كہ جب وہ اسے بتائےگا تو اس كے بعد اس پر عدت ہوگى پھر وہ اس سے رجوع كر سكتا ہے، اور اسے اب چار برس بيت چكے ہيں اس نوجوان نے كسى اور سے بھى دريافت كيا: تو اس شخص نے اسے بتايا كہ نہ تو اسے طلاق ہوئى ہے اور نہ ہى وہ عدت گزارے گى، ليكن تمہيں اللہ سے توبہ كرنى چاہيے. برائے مہربانى مجھے يہ بتائيں كہ اس طلاق پر كيا مرتب ہوتا ہے، كيونكہ بيوى اب تك ميرے پاس گھر ميں ہے اور ميرى حالت بھى ويسى ہى ہے ؟ اور اس طرح كے اعمال كے صحيح ہونے اور ان سے فائدہ ہونے كا اعتقاد ركھنے والے كو آپ كيا نصيحت كرتے ہيں ؟ اور اسى طرح آپ بغير علم كے فتوى دينے والے لوگوں كو كيا نصيحت كريں گے.