علمی زمرے

معلومات المواد باللغة العربية

طلاق

عناصر کی تعداد: 7

  • اردو

    PDF

    سوال : كيا طلاق رجعى والى عورت اپنے خاوند كے گھر ميں ہى سارى عدت گزارے گى يا كہ خاوند كے رجوع كرنے تك ميكے ميں رہے گى ؟

  • اردو

    PDF

    سوال: حيض كے پہلے دن بيوى اپنے خاوند كو بتانا بھول گئى كہ اسے حيض شروع ہو چكا ہے، اور خاوند سے طلاق كا مطالبہ كر ديا، خاوند نے تيسرى طلاق بھى دے دى، پھر بيوى كو ياد آيا كہ اسے تو حيض آيا ہوا ہے لہذا اس نے خاوند كو بتايا، برائے مہربانى آپ يہ بتائيں كہ اس سلسلہ ميں شرعى موقف كيا ہے ؟

  • اردو

    PDF

    سوال: الحمد للہ ميں مسلمان ہوں، اورميرا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ کی حکمت ہے، چاہے ہميں اس کی حكمت سمجھ میں آئے یا نہ آئے، اللہ عزوجل كو یہ علم ہے كہ كس چيز ميں ہمارا فائدہ ہے. میں جانتا ہوں كہ عقد ِنكاح ميں جو سختى ہے اس ميں حكمت يہ ہے كہ خرابى اور فساد سے اجتناب اور بُعد پيدا ہو جائے ، تا كہ كوئى عورت زنا كر كے يہ نہ كہے كہ ميں تو شادى شدہ ہوں ليكن طلاق كے معاملہ ميں اتنى آسانى كيوں. صرف ايك كلمہ كے ساتھ ہى شادى ختم ہو جاتى ہے اور پھر بغير گواہوں كے ہى اور لوگوں كو بتائے بغير ہى، اور پھر طلاق تين طلاقوں ميں محدود ہے، كيا خاندان كى تباہى ميں يہ آسانى نہیں ہے ؟ اور اسى طرح طلاق ميں گواہوں كا نہ ہونے ميں بھى خرابى نہیں ہے كیونکہ اگر طلاق دينے والا خاوند طلاق پر گواہ نہیں بناتا تو بيوى وراثت كا مطالبہ كر سكتى ہے، اور پھر زنا سے حاملہ ہونے كے بعد وہ طلاق دينے والے شخص كى طرف اسے منسوب بھى كر سكتى ہے ؟

  • اردو

    PDF

    سوال: اگر كوئى شخص اپنى بيوى پر طلاق كى قسم کھائے كہ اگر اس نے كوئى كام مثلا :قطع رحمى كى تو اسے طلاق ہے، اورخاوند اس وقت شديد غصہ كى حالت ميں تھا اور اسے اپنے نفس پر کنٹرول نہ تھا اور اسے يہ بھى ياد نہیں تھا كہ وہ كيا كہہ رہا ہے۔۔۔ تو اس كا حكم كيا ہو گا ؟

  • اردو

    PDF

    سوال: ايك مسلمان خاتون كے خاوند نے سخت غصہ كى حالت ميں اسےكئى بار ’’ تجھے طلاق ہے‘‘كے الفاظ كہے ہيں، اس كا حكم كيا ہے خاص كر اس كے بچے بھى ہيں ؟

  • اردو

    DOCX

    سوال:ميرے ايك دوست نے اپنى بيوى كو غصہ كى حالت ميں طلاق دے دى، اس نے اسے ايك ہى بارہ تين طلاقيں ديں، ليكن ميں نے انٹرنيٹ پر پڑھا ہے كہ تين طلاقيں ايك ہى شمار ہوتى ہے، كيا يہ بات صحيح ہے كہ ايك مجلس كى تين طلاقيں ايك ہى شمار ہو گى، اور ميں نے غصہ كى بھى تين قسميں پڑھى ہيں كيا يہ بھى صحيح ہے ؟

  • اردو

    PDF

    ايك شادى شدہ نوجوان آدمى جو جنون جيسے مرض كا شكار ہونے كى بنا پر ہر وقت پريشان سا رہتا ہے، اور كمزور حافظہ كى بنا پر وسوسے كا بہت زيادہ شكار ہے, وہ اپنے اس خاندان والوں كے ساتھ ہى رہائش پذير ہے جو نجوميوں اور بدفالي پر ايمان ركھتا ہے. اسى بنا پر وہ اسے كہتے ہيں كہ اسے جو بيارى اور تكليف ہو رہى ہے اس كا سبب اس كى بيوى ہے اور وہ اسے منحوس قرار ديتے ہيں، كيونكہ اس كا ستارہ منحوس ہے، اور اگر وہ اسے نہيں چھوڑتا تو بيمارى بھى نہيں جائيگى. اس نوجوان نے بيمارى سے شفايابى كا لالچ كرتے ہوئے بيوى كو تين طلاق كےالفاظ ادا كر ديے، ان الفاظ كى ادائيگى كرتے وقت اس كے پاس كوئى شخص نہ تھا حتى كہ بيوى بھى نہ تھى، اور بيوى كے گھر سے چلے جانے اور واپس نہ آنے كے خوف كى بنا پر اس نے اس كے بارہ ميں كسى كو بتايا بھى نہيں، وہ كچھ عرصہ اس كے پاس رہى حتى كہ اس كے بچے كو جنم ديا. اس نوجوان نے اس كے متعلق دريافت كيا تو اسے كہا گيا كہ جب وہ اسے بتائےگا تو اس كے بعد اس پر عدت ہوگى پھر وہ اس سے رجوع كر سكتا ہے، اور اسے اب چار برس بيت چكے ہيں اس نوجوان نے كسى اور سے بھى دريافت كيا: تو اس شخص نے اسے بتايا كہ نہ تو اسے طلاق ہوئى ہے اور نہ ہى وہ عدت گزارے گى، ليكن تمہيں اللہ سے توبہ كرنى چاہيے. برائے مہربانى مجھے يہ بتائيں كہ اس طلاق پر كيا مرتب ہوتا ہے، كيونكہ بيوى اب تك ميرے پاس گھر ميں ہے اور ميرى حالت بھى ويسى ہى ہے ؟ اور اس طرح كے اعمال كے صحيح ہونے اور ان سے فائدہ ہونے كا اعتقاد ركھنے والے كو آپ كيا نصيحت كرتے ہيں ؟ اور اسى طرح آپ بغير علم كے فتوى دينے والے لوگوں كو كيا نصيحت كريں گے.